بنکاک: میانمار کی ایک عدالت نے معزول رہنما آنگ سان سوچی (Aung San Suu Kyi) کو غیر قانونی طور پر واکی ٹاکی درآمد کرنے کا مجرم قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ سوچی پر کورونا وائرس کی پابندیوں کی خلاف ورزی کا بھی الزام ہے۔
پیر کے روز قصوروار پائے جانے کے بعد سوچی کو مزید چار سال قید کی سزا سنائی گئی (Myanmar court Suu Kyi four rears jail)۔ یہ معلومات ایک قانونی افسر نے دی ہے۔
فوج کا اقتدار پر قبضہ
واضح رہے کہ سوچی کو گزشتہ ماہ دو دیگر الزامات میں سزا سنائی گئی تھی۔ جرم ثابت ہونے پر سوچی کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جسے بعد میں فوج کی قائم کردہ حکومت کے سربراہ نے آدھا کر دیا تھا۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ فروری میں میانمار کی فوجی بغاوت کے بعد سے آنگ سان سوچی کے خلاف تقریباً ایک درجن عدالتی مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔ منتخب حکومت کے خاتمے کے بعد سے فوج (Myanmar military coup) سوچی پر مسلسل سنگین الزامات لگا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Aung San Suu Kyi Sentenced in Prison: میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو چار سال قید کی سزا
سیاست میں واپسی سے روکنے کی کوشش
76 سالہ آنگ سان سوچی نوبل امن انعام یافتہ ہیں۔ سوچی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف الزامات کا مقصد انہیں سیاست میں واپس آنے سے روکنا ہے۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ فوج کی کارروائی کو جائز قرار دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔