میانمار کے جنوبی شہر داؤئی میں پیر کے روز فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرین نے موٹرسائیکل ریلی نکالی اور حکومت کے خلاف نعرےبازی کی۔
موٹر سائیکل ریلی کے دوران مظاہرین نے کئی گاؤں کا دورہ کیا اور مقامی لوگوں سے رابطہ کیا۔ آخر میں فٹبال میدان میں مظاہرین جمع ہوئے اور فوجی حکومت کے خلاف نعرےبازی کی۔
آزادانہ امدادی تنظیم برائے سیاسی قیدیوں کے مطابق میانمار میں فوجی حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران فوجی کاروائی میں اب تک 557 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ہفتے کے آخر تک 2750 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا یا ان کے خلاف سزا سنائی گئی۔
فوج کے ذریعے یکم فروری کو آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے بعد ملک میں مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں اور مظاہرین پر سکیورٹی فورسز کاروائی بھی کر رہی ہے۔
اس دوران بڑی تعداد میں مظاہرین کی لاشوں کو سکیورٹی فورسز نے اپنے قبضے میں بھی لے لیا ہے جس سے ہلاک شدگان کا مکمل اندازہ لگانا مشکل ہے۔
ساتھ ہی پریس کو بھی پوری خبر موصول نہیں ہو پارہی ہے کیونکہ ملک میں فوجی حکومت کے دوران میڈیا پر بھی کئی طرح کی پابندیاں اور سختیاں عائد کی گئی ہیں۔