سینکڑوں پاکستانی تارکین وطن مزدوروں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں ریلی نکالی۔ اس دوران مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ انہیں فائزر یا آسٹرا زینیکا کے ٹیکے جلد از جلد لگائے جائیں تاکہ وہ بیرون ملک سفر کرسکیں۔
مظاہرین اس ہفتے کے اوائل میں پاکستان کے مختلف حصوں سے دارالحکومت کووڈ کے ٹیکے لگانے پہنچے تھے لیکن جب انہیں بتایا گیا کہ ان کے لئے مخصوص ویکسین کا انتظام نہیں کیا گیا ہے تو انہوں نے ویکسی نیشن مرکز کے باہر ایک اہم سڑک کو جام کر دیا۔
اس احتجاج کے دو روز قبل بھی اسی ویکسی نیشن مرکز پر ناراض پاکستانی طارکین وطن نے پتھراؤ کیا تھا اور سینٹر کی کھڑکیوں اور دروازے کو نقصان پہنچایا تھا۔ یہ تارکین وطن مزدور زیادہ تر قطر، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات جیسے خلیجی ممالک میں کام کرتے ہیں۔
پاکستان بنیادی طور پر چینی ویکسینوں پر انحصار کرتا ہے لیکن کچھ خلیجی ممالک جیسے سعودی عرب مسافروں سے فائزر اور آسٹر زینیکا جیسی مخصوص ویکسین لینے کی سرٹیفکٹ کا مطالبہ کررہے ہیں۔
بدھ کے روز حکام نے اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر ویکسینیشن سینٹر پر اضافی پولیس کو تعینات کیا اور تشدد سے بچنے کے لئے اسے عارضی طور پر بند کردیا۔
معاملے میں حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'پاکستانی حکومت سیاحت کے لیے ضابطے بنارہی ہے'
پاکستان نے کہا ہے کہ وہ امید کرتا ہے کہ جب وہ کوویکس اسکیم کے تحت یورپی ویکسین حاصل کرے گا تو صورتحال میں بہتری آئے گی۔ پاکستان نے اپنے 220 ملین رہائشیوں میں سے تقریباً15 ملین افراد کو کم از کم ویکسین کی ایک خوراک دے دی ہے۔
پاکستان میں وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے وائرس سے 22281 اموات ہوئی ہے جبکہ اس دوران ملک میں 957،371 کیسز درج ہوئے ہیں۔