امریکہ نے افغانستان میں واقع پانچ فوجی اڈوں سے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیا ہے۔
امریکی وزارت دفاع پینٹاگن کے چیف ترجمان جوناتھن ہاف مین نے منگل کو ایک بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی۔
ہافمین نے کہاکہ' افغانستان میں امریکی فوج نے پانچ فوجی اڈے خالی کرنے کے ساتھ انہیں اپنے ساتھی افغان فوج کو سونپ دئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اب افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد آٹھ ہزار کی قریب آدھی رہ گئی ہے'۔
ہافمین نے افغانستان میں امن قائم کرنے کے مقصد کی حصول کےلیے سبھی فریقوں سے تشدد کم کر کے بات چیت میں حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان 29 فروری میں ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں افغانستان سے امریکی فوج کی مرحلے وار طریقے سے واپسی کے سلسلے میں اتفاق بنا تھا۔ اس معاہدے کے تحت امریکہ نے 135 دنوں کے اندر 13 جولائی 2020 تک افغانستان سے اپنے 8600 فوجیوں کی واپسی کے سلسلے میں اتفاق ظاہر کیاتھا۔
اس معاہدے کے مطابق اگر طالبان بھی اپنے وعدوں کو پورا کرتا ہے تو مئی 2021 تک افغانستان سے امریکی فوجیوں کی پوری طرح سے واپسی ہوگی۔
واضح رہے کہ افغانستان میں پچھلے دو دہائیوں سے جاری خانہ جنگی میں امریکہ کے قریب 2400 فوجیوں کی موت ہوچکی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی بار کہا ہے کہ یہ جنگل کافی لمبے وقت سے چل رہی ہے اور امریکہ اس سے باہر نکلنا چاہتا ہے۔