افغانستان کی خفیہ ایجنسی 'این ڈی ایس' نے ملک کے جنوبی حصے میں گزشتہ ماہ امریکی و افغان فورسز کی مشترکہ کارروائی کے دوران شدت پسند تنظیم القاعدہ جنوبی ایشیا کے سربراہ عاصم عمر کے ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
خفیہ ایجنسی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھیں گزشتہ ماہ چھ ساتھیوں سمیت افغانستان کے صوبہ ہلمند کے ضلع موسیٰ کلا میں ایک فضائی کارروائی کے دوران ہلاک گیا تھا۔
افغان انٹیلیجنس ایجنسی نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ عاصم عمر کو گزشتہ ماہ 23 ستمبر کو امریکی اور افغان سکیورٹی فورسز نے ایک مشترکہ کارروائی میں ہلاک کر دیا تھا۔
این ڈی ایس کا کہنا ہے کہ 'چھاپہ مار کی کارروائی 22 اور 23 ستمبر کی رات کو کی گئی اور اس کے لیے امریکا نے فضائی تعاون فراہم کیا۔
این ڈی ایس کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران القاعدہ برصغیر کے دیگر 6 اراکین بھی ہلاک ہوئے جن میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کے لیے سامان لانے اور لے جانے والا شخص 'ریحان' بھی شامل ہے۔