سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ کے 808 ویں عرس کے موقع پر نہ صرف ملک بلکہ بیرون ممالک سے بھی خواجہ اجمیری کے چاہنے والوں نے خواجہ کے دربار میں حاضری دی۔
خواجہ غریب نواز کے عرس کے موقع پر ای ٹی وی بھارت اردو کی جانب سے مسلسل آپ کی خدمت میں براہ راست نشریات پیش کیے گئے۔ اور ای ٹی وی بھارت کی یہ کوشش تھی کہ آپ کو گھر بیٹے خواجہ غریب نواز کے عرس اور اس سے وابستہ مقامات، اور دیگر امور سے متعلق تفصیلات فراہم کرا سکیں۔
حضرت خواج اجمیریؒ نے علوم ظاہری کی تکمیل کے بعد اپنے مرشد کامل کی تلاش میں عراق کا رخ کیا۔ اور اپنے زمانے کے مشہور بزرگ حضرت خواجہ عثمان ہارونی کی خدمت میں حاضری دی۔ اور خواجہ معین الدین چشتی اپنے مرشد کی خدمت میں تقریباً ڈھائی برس تک قیام کرنے کے ان سے کسب فیض کیا۔
سفر بغداد کے دوران آپ کی ملاقات شیخ نجم الدین کبریٰ سے ہوئی۔ آپ نے تقریبا ڈھائی برس کا عرصہ وہاں بھی گذارا اور ایک عظیم صوفی کی محبتوں سے فیض یاب ہونے کے بعد آپ نے بغداد میں شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کی خدمت میں حاضری دی۔ کچھ عرصہ یہاں قیام کرنے کے بعد آپ تبریز تشریف لے گئے اور وہاں خواجہ ابو سعید تبریزی سے فیض حاصل کیا۔ چند دن یہاں گزارنے کے بعد آپ اصفہان تشریف لے گئے۔ وہاں مشہور بزرگ شیخ محمود اصفہانی کی محبت سے فیض یاب ہوئے۔ جب آپ اصفہان سے روانہ ہوئے تو قطب الدین بختیار کاکی جو ابھی نوعمر تھے آپ کے ساتھ ہو لیے اور بعد میں خواجہ قطب الدین بختیار کاکیؒ کو تاجدار ہند کہا گیا۔
خواجہ غریب نواز کا عرس 6 رجب کو انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ اجمیر میں منایا گیا۔
حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکیؒ، بابا فریدالدین گنج شکر اور نظام الدین اولیا کے علاوہ خواجہ بندہ نواز گیسو دراز اور مخدوم سمنانیؒ کے علاوہ متعدد خلفا ہیں، جن کے آستانے ملک کے مختلف علاقوں میں واقع ہیں۔ اور ان سبھی خانقاہوں میں حضرت خواجہ غریب نوازؒ کی روحانیت بستی ہے۔
حضرت خواجہ اجمیریؒ نے اپنی زندگی میں تقریبا 90 لاکھ افراد کو اسلام کی دولت سے سرفراز کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کا روضہ سبھی خاص و عام کے لیے مرجع اور منبع کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہاں شاہ و گدا ایک ہی صف میں کھڑے نظر آتے ہیں۔