ETV Bharat / international

قلعہ نو اور ہرات پر بھی طالبان کا قبضہ

author img

By

Published : Aug 13, 2021, 8:17 AM IST

افغانستان کے مسلح گروہ طالبان نے غزنی اور ہرات شہر پر قبضہ کرنے کے بعد باغدیس پر بھی قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس کے ساتھ ہی طالبان نے اب تک 12 صوبائی دارالحکومت پر قبضہ کر لیا ہے۔ افغانستان کل 34 صوبائی دارالحکومت پر مشتمل ہے۔

after capturing herat and ghazni the taliban also captured baghdis
ہرات اور غزنی پر قبضہ کرنے کے بعد طالبان نے باغدیس پر بھی قبضہ کر لیا

افغانستان میں طالبان اور افغان فوریسز کے درمیان جنگی صورت حال میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ نے دعویٰ کیا ہے ان کے ارکان نے باغدیس کے دارالحکومت قلعہ نو پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی طالبان کے قبضے میں آنے والا یہ 12 واں صوبائی دارالحکومت ہے۔

واضح رہے کہ اس ے قبل طالبان نے غزنی اور ہرات سمیت ملک کے 11 صوبوں پر قبضہ کر چکے ہیں۔ غزنی شہر پر طالبان کے قبضے سے افغان حکومت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ غزنی شہر کابل سے صرف 150 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

طالبان کے کابل کی جانب پیش قدمی کی وجہ سے گزشتہ روز افغان حکومت نے طالبان کو اقتدار میں حصہ دینے کی پیشکش کی ہے تاکہ ملک میں ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد کو روکا جائے۔

اس وقت جنوبی شہر قندھار اور ہلمند پر کنٹرول کے لیے طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے اور طالبان کی جانب سے دونوں شہروں پر غیر مصدقہ قبضہ کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

اس سے قبل طالبان کی جانب سے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکرگاہ میں بھی اُن کے جنگجووں نے پولیس ہیڈکوارٹر پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔اس کے علاوہ اُنھوں نے قندھار شہر کے مرکزی جیل پر بھی کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا.

یہ بھی پڑھیں: طالبان کی بڑھتی پیش قدمی، افغان حکومت کی اقتدار میں شراکت کی پیشکش

قابل ذکر ہے کہ طالبان نے سرِ پُل، سمنگان، قندوز، جوزجان، زرنج، تالقان، فراہ، پل خمری، بدخشان، غزنی، ہیرات اور قلعہ نو کے صوبائی دارالحکومتوں کے ساتھ ساتھ صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزارِ شریف کے نواحی علاقوں پر بھی قابض ہو چکے ہیں۔

طالبان کی افغانستان کے دارالحکومت کابل کی جانب پیش قدمی جاری ہے جس کے بعد امریکا اور برطانیہ نے ایک مرتبہ پھر اپنے شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی ہدایت کردی۔

افغانستان میں طالبان اور افغان فوریسز کے درمیان جنگی صورت حال میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ نے دعویٰ کیا ہے ان کے ارکان نے باغدیس کے دارالحکومت قلعہ نو پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی طالبان کے قبضے میں آنے والا یہ 12 واں صوبائی دارالحکومت ہے۔

واضح رہے کہ اس ے قبل طالبان نے غزنی اور ہرات سمیت ملک کے 11 صوبوں پر قبضہ کر چکے ہیں۔ غزنی شہر پر طالبان کے قبضے سے افغان حکومت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ غزنی شہر کابل سے صرف 150 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

courtesy tweeter
بشکریہ ٹویٹر

طالبان کے کابل کی جانب پیش قدمی کی وجہ سے گزشتہ روز افغان حکومت نے طالبان کو اقتدار میں حصہ دینے کی پیشکش کی ہے تاکہ ملک میں ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد کو روکا جائے۔

اس وقت جنوبی شہر قندھار اور ہلمند پر کنٹرول کے لیے طالبان اور حکومتی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے اور طالبان کی جانب سے دونوں شہروں پر غیر مصدقہ قبضہ کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

اس سے قبل طالبان کی جانب سے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکرگاہ میں بھی اُن کے جنگجووں نے پولیس ہیڈکوارٹر پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔اس کے علاوہ اُنھوں نے قندھار شہر کے مرکزی جیل پر بھی کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا.

یہ بھی پڑھیں: طالبان کی بڑھتی پیش قدمی، افغان حکومت کی اقتدار میں شراکت کی پیشکش

قابل ذکر ہے کہ طالبان نے سرِ پُل، سمنگان، قندوز، جوزجان، زرنج، تالقان، فراہ، پل خمری، بدخشان، غزنی، ہیرات اور قلعہ نو کے صوبائی دارالحکومتوں کے ساتھ ساتھ صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزارِ شریف کے نواحی علاقوں پر بھی قابض ہو چکے ہیں۔

طالبان کی افغانستان کے دارالحکومت کابل کی جانب پیش قدمی جاری ہے جس کے بعد امریکا اور برطانیہ نے ایک مرتبہ پھر اپنے شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی ہدایت کردی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.