ETV Bharat / international

Afghans refugee: دہلی میں افغان مہاجرین کا مظاہرہ

author img

By

Published : Aug 23, 2021, 8:02 PM IST

افغان مہاجرین نے بھارت کے دارالحکومت دہلی میں یو این ایچ سی آر کے دفتر کے باہر ریلی نکالی اور افغان بچوں و خواتین کے لیے انصاف اور روشن مستقبل کا مطالبہ کیا۔

Afghans living in India demand refugee status
Afghans living in India demand refugee status

کابل پر طالبان قبضے کے بعد کابل ایئر پورٹ پر کافی بھیڑ ہے، لوگ افغانستان چھوڑ کر دوسرے ملک میں پناہ لینا چاہتے ہیں۔ ایسے میں بہت سارے افغان باشندے پناہ لینے کے لئے بھارت کا رخ کر رہے ہیں لیکن بھارت میں گزشتہ دہائیوں سے پناہ لئے سکیڑوں افغان مہاجرین نے پیر کے روز بھارت میں پناہ گزیں کا درجہ حاصل کرنے کے لیے احتجاج کیا۔ افغان مہاجرین نے بھارت کے دارالحکومت دہلی میں یو این ایچ سی آر کے دفتر کے باہر ریلی نکالی اور افغان بچوں و خواتین کے لیے انصاف اور روشن مستقبل کا مطالبہ کیا۔

Afghans refugee: دہلی میں افغان مہاجرین کا مظاہرہ

زیادہ تر مہاجرین کا کہنا ہے کہ وہ 10 سال سے زیادہ عرصہ پہلے افغانستان سے بھارت پہنچے تھے لیکن ابھی تک انہیں مہاجرین کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ ایک پیچیدہ بیوروکریٹک عمل کے اندر ایک باوقار زندگی گزارنے کے لیے لڑرہے ہیں تاکہ بھارت میں مہاجرین کے طور پر رجسٹرڈ ہوں۔

یہ نظام ایک طویل عرصے سے پس پردہ ڈالا گیا ہے کیونکہ بھارت 1951 کے اقوام متحدہ کے پناہ گزین کنونشن یا 1967 کے پناہ گزینوں کی حیثیت سے متعلق پروٹوکول تعلقات کا دستخط کنندہ نہیں ہے۔ لیکن بھارت میں افغان کمیونٹی کے ذریعے پناہ گزین کی حیثیت کے مطالبے میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور سے یہ اس وقت بہت زیادہ ہے، جب طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

بہت سے افغانوں کو خدشہ ہے کہ طالبان 2001 میں امریکی قیادت کے حملے کے بعد کی دہائیوں میں حاصل کردہ خواتین کے حقوق کو دوبارہ ختم کر دیں گے۔ جب 1990 کی دہائی کے آخر میں طالبان نے ملک کو چلایا تو انہوں نے اسلامی فقہ کی سخت تشریح کی، جس کے تحت خواتین اور لڑکیوں کے لئے کئی قوانین بنائے گئے تھے اور انہیں تعلیم اور بیشتر ملازمتوں کو اختیار کرنے سے منع کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Taliban spokesperson: طالبان کی امریکہ کو تنبیہ

اس دوران طالبان اپنے آپ کو زیادہ اعتدال پسند قوت کے طور پر پیش کر رہے ہیں، ان سے لڑنے والوں کو عام معافی کی پیشکش کررہے ہیں اور اعلان کررہے ہیں کہ خواتین کو اسلامی قانون کے تحت حقوق فراہم کئے جائیں گے۔

کابل پر طالبان قبضے کے بعد کابل ایئر پورٹ پر کافی بھیڑ ہے، لوگ افغانستان چھوڑ کر دوسرے ملک میں پناہ لینا چاہتے ہیں۔ ایسے میں بہت سارے افغان باشندے پناہ لینے کے لئے بھارت کا رخ کر رہے ہیں لیکن بھارت میں گزشتہ دہائیوں سے پناہ لئے سکیڑوں افغان مہاجرین نے پیر کے روز بھارت میں پناہ گزیں کا درجہ حاصل کرنے کے لیے احتجاج کیا۔ افغان مہاجرین نے بھارت کے دارالحکومت دہلی میں یو این ایچ سی آر کے دفتر کے باہر ریلی نکالی اور افغان بچوں و خواتین کے لیے انصاف اور روشن مستقبل کا مطالبہ کیا۔

Afghans refugee: دہلی میں افغان مہاجرین کا مظاہرہ

زیادہ تر مہاجرین کا کہنا ہے کہ وہ 10 سال سے زیادہ عرصہ پہلے افغانستان سے بھارت پہنچے تھے لیکن ابھی تک انہیں مہاجرین کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ ایک پیچیدہ بیوروکریٹک عمل کے اندر ایک باوقار زندگی گزارنے کے لیے لڑرہے ہیں تاکہ بھارت میں مہاجرین کے طور پر رجسٹرڈ ہوں۔

یہ نظام ایک طویل عرصے سے پس پردہ ڈالا گیا ہے کیونکہ بھارت 1951 کے اقوام متحدہ کے پناہ گزین کنونشن یا 1967 کے پناہ گزینوں کی حیثیت سے متعلق پروٹوکول تعلقات کا دستخط کنندہ نہیں ہے۔ لیکن بھارت میں افغان کمیونٹی کے ذریعے پناہ گزین کی حیثیت کے مطالبے میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور سے یہ اس وقت بہت زیادہ ہے، جب طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

بہت سے افغانوں کو خدشہ ہے کہ طالبان 2001 میں امریکی قیادت کے حملے کے بعد کی دہائیوں میں حاصل کردہ خواتین کے حقوق کو دوبارہ ختم کر دیں گے۔ جب 1990 کی دہائی کے آخر میں طالبان نے ملک کو چلایا تو انہوں نے اسلامی فقہ کی سخت تشریح کی، جس کے تحت خواتین اور لڑکیوں کے لئے کئی قوانین بنائے گئے تھے اور انہیں تعلیم اور بیشتر ملازمتوں کو اختیار کرنے سے منع کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Taliban spokesperson: طالبان کی امریکہ کو تنبیہ

اس دوران طالبان اپنے آپ کو زیادہ اعتدال پسند قوت کے طور پر پیش کر رہے ہیں، ان سے لڑنے والوں کو عام معافی کی پیشکش کررہے ہیں اور اعلان کررہے ہیں کہ خواتین کو اسلامی قانون کے تحت حقوق فراہم کئے جائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.