ایک افغان خاتون نے ہفتے کے روز جرمنی میں امریکی ایئربیس پر اترنے والے امریکی انخلا کی پرواز میں ایک بچی کو جنم دیا۔ محکمۂ دفاع نے امریکی اہلکاروں کی تصاویر شیئر کیں جو افغان ماں کو طیارے میں سوار بچے کی پیدائش کے چند لمحوں بعد طیارے سے باہر نکلنے میں مدد کر رہی تھیں۔
![The Department of Defense shared photos of US personnel](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/12849075_us-tweet.png)
امریکی محکمۂ دفاع نے ٹویٹ کیا "86 ویں میڈیکل گروپ کے سپورٹ اہلکار ایک افغان ماں اور اس کی فیملی کو امریکی ایئر فورس C-17 گلوب ماسٹر III سے اتارنے میں مدد کر رہے ہیں جب اس نے طیارے میں سوار جرمنی کے رامسٹین ایئر بیس پر بچے کو جنم دیا۔"
یو ایس ایئر موبلٹی کمانڈر نے ٹویٹ کیا ، "بچی اور ماں کو قریبی طبی سہولیات میں منتقل کیا گیا اور وہ اچھی حالت میں ہیں۔
جب سے طالبان نے کابل میں اقتدار پر قبضہ کیا ہے لوگ جنگ زدہ افغانستان سے نکلنے کے لیے بھاگ رہے ہیں۔ انخلا کی پرواز میں بچے کی پیدائش کی خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ ہزاروں امریکی شہریوں اور افغان اتحادیوں کو افغانستان سے نکال رہا ہے۔
افغانستان سے انخلاء کو تاریخ کا اب تک کا سب سے مشکل اور سب سے بڑا فضائیہ ریسکیو آپریشن قرار دیتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو تمام امریکیوں اور اتحادیوں کو جنگ زدہ ملک سے نکالنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:کابل ائیر پورٹ پر حملے میں افغان فوجی ہلاک
- 'افغانستان سے فوجی انخلاء کا فیصلہ منطق اور عقل مندی پر مبنی'
- Afghanistan: مختلف طیاروں کے ذریعہ آج 146 مسافروں کو بھارت لایا گیا
بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا "کابل سے انخلا تاریخ میں سب سے بڑا اور مشکل ترین ہوائی سفر ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ افغان مشن کو ختم کیا جائے اور تمام امریکیوں کو باہر نکالا جائے کیونکہ اتوار کو حکومت کے خاتمے کے بعد طالبان نے افغانستان پر قبضہ کرلیا ہے۔
دی ہِل کی رپورٹ کے مطابق اب تک امریکی فوج نے 14 اگست سے تقریبا 25،100 افراد کو افغانستان سے نکال لیا ہے جبکہ جولائی کے آخر تک تقریبا 30،000 افراد کو نکالا جاچکا تھا۔