انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے خلاف پاکستان کے بے بنیاد الزامات پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی سفیر پون بڈھے نے کہا کہ 'بھارت کے خلاف من گھڑت باتیں اس حقیقت کو نہیں بدل سکتی کہ پاکستان میں کس طرح صحافیوں، انسانی حقوق و سماجی کارکنوں اور مذہبی و نسلی اقلیتوں کے ساتھ سلوک کیا جاتا ہے اور انہیں موت کے گھاٹ اتاردیا جاتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی جانب سے بھارت کو نشانہ بنانے سے یہ حقیقت نہیں بدلے گی کہ پاکستان میں سینکڑوں صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو منظم طریقہ کے تحت ہلاک کردیا جاتا ہے۔ مختلف بین الاقوامی فورمز پر بھارت کے خلاف بیان بازی کرتے ہوئے اس حقیقت کو نہیں بدلا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں ظلم و ستم کی وجہ سے اقلیتی طبقہ سے وابستہ ہزاروں افراد ملک سے فرار ہوتے ہیں۔
بھارتی سفیر پون بڈھے نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ میں بھارت کے خلاف نازیبا و ناقابل قبول زبان کا سہارا لیکر پاکستان اپنے مشکوک انسانی حقوق کے ریکارڈ کی اصلاح نہیں کرسکتا۔ پاکستان کی جانب سے انسانی حقوق کی باتیں اس کے کھوکھلے پن کو ظاہر کرتا ہے جبکہ وہ خود اپنے شہریوں کے حقوق پامال کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیشہ پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو اٹھائے جانے کی مخالفت کرتا رہا ہے۔ بھارتی سفارتکار نے پاکستان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’جہاں ایک جانب دنیا نے کافی ترقی کی ہے وہیں پاکستان جمہوریت اور انسانی حقوق کے اصل معنوں کو سمجھنے سے قاصر ہے۔