ETV Bharat / international

Kazakhstan Unrest: قزاقستان میں سرحد عبور کرتے ہوئے تین سو افراد گرفتار

قزاقستان کے وزیر داخلہ یرلان ترگمبائیف نے بتایا کہ تقریباً 300 لوگوں کو سرحد عبور کرکے قزاقستان سے جانے کی کوشش Trying to Cross Kazakh Border کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا ہے۔ قزاقستان میں اب تک 5,135 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔Kazakhstan Unrest

about 300 detained while trying to cross Kazakh border
قزاقستان میں سرحد عبور کرتے ہوئے تین سو افراد گرفتار
author img

By

Published : Jan 9, 2022, 9:46 PM IST

تقریباً تین سو افراد کو سرحد عبور کر کے قزاقستان سے جانے کی کوشش کرتے Trying to Cross Kazakh Border ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملک کے وزیر داخلہ یرلان ترگمبائیف نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

انہوں نے بتایاکہ ''تقریباً 300 لوگوں کو سرحد پار کرنے کی کوشش کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ لوگ گاڑی اور پیدل ملک سے باہر جا رہے تھے۔

ان افراد سے موبائل فون، ملکی و غیر ملکی کرنسی بشمول پٹاخے، مسروقہ سامان وغیرہ تمام اشیاء ضبط کر لی گئی ہیں۔‘‘

وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ ہفتے ملک سے فرار ہونے والے 5100 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ وزارت نے بتایا کہ قزاقستان میں اب تک 5,135 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔Kazakhstan Unrest

ملک میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف رواں ہفتے پورے ملک میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ حکومت کی جانب سے عدم اطمینان کو کم کرنے اور قیمتوں میں اضافے کو کم کرنے کی یقین دہانیوں کے باوجود قزاقستان میں تشدد پھوٹ پڑا اور کئی صوبوں میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

حکومت نے پورے ملک میں 15 جنوری تک ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر قاسم جومارت توکایف نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم (سی ایس ٹی او) سے مدد طلب کی اور سی ایس ٹی او امن فوجیوں کو قزاقستان بھیجا گیا۔ ملک میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Kazakhstan Violent Protests: قزاقستان میں قومی سلامتی کمیٹی کے سابق سربراہ گرفتار

توکایف نے جمعہ کو بتایا کہ حکومت پرامن احتجاج کرنے والے لوگوں کے ساتھ فوری سماجی اور اقتصادی مسائل پر کسی نتیجے پر پہنچ گئی ہے اور منگل کو خصوصی اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔

جبکہ قزاقستان کے سب سے بڑے شہر الماتی میں حالات کشیدہ ہیں، کیونکہ یہاں کے پرتشدد حالات پر قابو پانے کے باوجود بھی عسکریت پسندوں کی جانب سے احتجاج ابھی بھی جاری ہے۔ ڈپٹی میئر یرژان بابا کماروف نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

قزاقستان کے ایک خبر 24 ٹی وی چینل پر باباکماروف کے حوالے سے بتایا گیا ’’یہاں صورتحال قابو میں ہے لیکن عسکریت پسند مسلسل احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں‘‘۔

ہفتے کے روز الماتی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ الماتی کے علاقے میں تمام اہم سہولیات اور بنیادی ڈھانچہ ہموار طریقے سے چل رہے ہیں، لیکن اس علاقے میں شدت پسندوں کی احتجاجی کارروائیاں جاری ہیں۔

یو این آئی

تقریباً تین سو افراد کو سرحد عبور کر کے قزاقستان سے جانے کی کوشش کرتے Trying to Cross Kazakh Border ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملک کے وزیر داخلہ یرلان ترگمبائیف نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

انہوں نے بتایاکہ ''تقریباً 300 لوگوں کو سرحد پار کرنے کی کوشش کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا ہے۔ یہ لوگ گاڑی اور پیدل ملک سے باہر جا رہے تھے۔

ان افراد سے موبائل فون، ملکی و غیر ملکی کرنسی بشمول پٹاخے، مسروقہ سامان وغیرہ تمام اشیاء ضبط کر لی گئی ہیں۔‘‘

وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ ہفتے ملک سے فرار ہونے والے 5100 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ وزارت نے بتایا کہ قزاقستان میں اب تک 5,135 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔Kazakhstan Unrest

ملک میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف رواں ہفتے پورے ملک میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ حکومت کی جانب سے عدم اطمینان کو کم کرنے اور قیمتوں میں اضافے کو کم کرنے کی یقین دہانیوں کے باوجود قزاقستان میں تشدد پھوٹ پڑا اور کئی صوبوں میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

حکومت نے پورے ملک میں 15 جنوری تک ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر قاسم جومارت توکایف نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم (سی ایس ٹی او) سے مدد طلب کی اور سی ایس ٹی او امن فوجیوں کو قزاقستان بھیجا گیا۔ ملک میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Kazakhstan Violent Protests: قزاقستان میں قومی سلامتی کمیٹی کے سابق سربراہ گرفتار

توکایف نے جمعہ کو بتایا کہ حکومت پرامن احتجاج کرنے والے لوگوں کے ساتھ فوری سماجی اور اقتصادی مسائل پر کسی نتیجے پر پہنچ گئی ہے اور منگل کو خصوصی اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔

جبکہ قزاقستان کے سب سے بڑے شہر الماتی میں حالات کشیدہ ہیں، کیونکہ یہاں کے پرتشدد حالات پر قابو پانے کے باوجود بھی عسکریت پسندوں کی جانب سے احتجاج ابھی بھی جاری ہے۔ ڈپٹی میئر یرژان بابا کماروف نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

قزاقستان کے ایک خبر 24 ٹی وی چینل پر باباکماروف کے حوالے سے بتایا گیا ’’یہاں صورتحال قابو میں ہے لیکن عسکریت پسند مسلسل احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں‘‘۔

ہفتے کے روز الماتی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ الماتی کے علاقے میں تمام اہم سہولیات اور بنیادی ڈھانچہ ہموار طریقے سے چل رہے ہیں، لیکن اس علاقے میں شدت پسندوں کی احتجاجی کارروائیاں جاری ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.