حامد کرزئی اور عبداللہ نے ہفتہ کو کابل میں اپنے گھر پر مولوی شہاب الدین، دلاوری دلاور، عبدالسلام حنفی، مولوی خیر اللہ خیرخواہ اور طالبان کے سیاسی دفتر کے رکن عبدالرحمان فدا سے ملاقات کی۔
عبداللہ کے دفتر نے بتایا کہ "دونوں فریقوں نے موجودہ سلامتی اور سیاسی پیش رفت اور ملک کے مستقبل کے لیے ایک جامع سیاسی تصفیے کے بارے میں خیالات کا تبادلہ کیا۔ "عبداللہ کے دفتر نے ملاقات کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
طالبان کے سیاسی دفتر کے عہدیدار ملا عبدالسلام حنفی اور مولوی خیر اللہ خیرخواہ نے ہفتہ کو حزب اسلامی پارٹی کے رہنما گلبدین حکمت یار سے بھی ملاقات کی تھی۔ عبداللہ نے ٹویٹ کیا کہ "ہفتہ کو حامد کرزئی اور عبداللہ نے کابل کے لیے طالبان کے قائم مقام گورنر عبدالرحمٰن منصور سے ملاقات کی اور دارالحکومت کے شہریوں کی حفاظت پر تبادلۂ خیال کیا۔ ہم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دارالحکومت کے شہریوں کی جان، املاک اور عزت کو ترجیحی بنیادوں پر تحفظ کیا جانا چاہیے۔‘‘
حامد کرزئی اور عبداللہ دونوں نے بتایا کہ کابل میں حالات معمول پر آنے کے لیے ضروری ہے کہ دارالحکومت کے شہری محفوظ محسوس کریں۔ منصور نے اپنے عزم کا اظہار کیا کہ "میں کابل کے لوگوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: کابل میں امن کے لئے حامد کرزئی کی گورنر سے ملاقات
گزشتہ ہفتہ کرزئی اور عبداللہ عبداللہ نے کابل میں طالبان کی قیادت کے بیشتر اراکین سے ملاقات کی تھی اور ایک جامع حکومت کے قیام پر تبادلۂ خیال کیا تھا۔ طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان حکومت سازی کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔
واضح رہے کہ طالبان نے 15 اگست کو کابل پر قبضہ کرلیا تھا۔ اس کی وجہ سے اس وقت کے صدر اشرف غنی کو فرار ہونا پڑا تھا۔
یو این آئی