چینی صدر شی جنپنگ نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر غیر ملکی طاقتیں چین کو دھمکانے یا متاثر کرنے کی کوشش کرتی ہیں تو انہیں پلٹ کر کرارا جواب دیا جائے گا۔
صدر جنپنگ نے جمعرات کو حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے صدی سال کے موقع پرمنعقدہ ایک پروگرام میں جوشیلی تقریر کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
جنپنگ نے مزید کہا کہ چین کسی بھی ملک کو اپنے بارے میں کسی بھی طرح کے ’پوتر اپدیش‘ کی اجازت نہیں دے گا۔ اسے وسیع پیمانہ پر امریکہ کے لئے سمجھا جارہا ہے۔
انہوں نے یہ بیان ایسے وقت دیا جب چین کو مبینہ طورپر انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ہانگ کانگ میں اس کی کارروائی، خاص طورپر جمہوریت حامی کارکنو ں کے خلاف کئے گئے اقدامات پر وسیع پیمانہ پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حالیہ دنوں میں تجارت، جاسوسی اور کورونا وبا پر امریکہ اور چین کے مابین تعلقات میں زوردار گراوٹ آئی ہے۔
تائیوان کا مسئلہ بھی دونوں ممالک کے مابین تنازع کی ایک اہم وجہ ہے جہاں تائیوان خود کو امریکی حمایت یافتہ ایک خودمختار ریاست کے طورپر دیکھتا ہے جبکہ چین اسے اپنے ایک الگ صوبہ کے طورپر دیکھتا ہے۔ امریکی قوانین کے مطابق اگر چین اس جزیرہ کو واپس لینے کے لئے طاقت کا استعمال کرتا ہے تو امریکہ کو تائیوان کو اس کی حفاظت کے لئے وسائل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
شی جنپنگ نے کہا کہ چین تائیوان کو اپنی زمین کے ساتھ جوڑے رکھنے کیلئے ایک ’اٹل عزم‘رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی ہماری صلاحیت پر غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے اور چینی لوگ اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی شناخت کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں سی سی پی حکومت کے 100 سال مکمل، بیجنگ میں تاریخی جشن
آج صبح اس صدی تقریب پروگرام میں فوجی جیٹ فلائی پاسٹ اور توپوں کی سلامی کا انعقاد ہوا اور حب الوطنی کے نغمے بجائے گا۔ یہ پروگرام بیجنگ کے تیان مین اسکوائر میں منعقد کیا گیا، جہاں لوگوں کی بہت زیادہ بھیڑ تھی اور بیشتر لوگ بغیر ماسک لگائے آئے ہوئے تھے۔