کرپشن کے الزامات میں جنوبی افریقہ کے سابق صدر جیکب زوما کو جیل بھیجنے پر ملک بھر میں فسادات پھوٹ پڑے، جن میں اب تک 6 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مختلف شہروں میں املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور کئی اسٹورز کو بھی لوٹ لیا گیا۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق زوما کے آبائی صوبے کے شہر پیٹرمرزبرگ میں کئی عمارتوں کو آگ لگادی گئی۔
جوہانسبرگ اور ڈربن میں کئی اسٹورز کو لوٹ لیا گیا، لوٹ مار کرنیوالوں پر ربر کی گولیاں بھی چلائی گئیں۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فسادات سے متاثرہ علاقوں میں فوج تعینات کردی گئی ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر رامافوسا نے پیر کو خطاب کے دوران کہا کہ دو صوبوں میں 489 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، ملک کی تمام سرکاری ایجنسیز کو بھی متحرک کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Jabulani crowds: جنوبی افریقہ میں فسادات کے دوران پولیس نے فائرنگ کی
واضح رہے کہ سابق صدر زوما پر کرپشن کے الزامات ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ تشدد اورفسادات برپا کرنے والوں کو نہیں بخشا جائے گا۔
یواین آئی،اظ