سابق وزیراعظم نواز شریف نے طویل عرصے بعد اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے اپوزیشن کی کثیر الجماعت کانفرنس میں حکومت اور اداروں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ہماری جدو جہد وزیراعظم عمران خان کے خلاف نہیں بلکہ 2018 انتخابات کے ذریعے انہیں اقتدار میں لانے والوں کے خلاف ہے'۔
نواز شریف نے کہا کہ 'آج ہماری جدوجہد ان لوگوں کے خلاف ہے جو عمران خان کو اقتدار میں لائے اور جنہوں نے الیکشن میں دھاندلی کی اور ان کے جیسے ایک 'نااہل شخص' کو اقتدار میں لائے اور اس طرح پورے ملک کو تباہ کردیا'۔
نواز شریف کا یہ تبصرہ ملک کی تقریباً تمام بڑی اپوزیشن جماعتوں کے زیر اہتمام آل پارٹی کانفرنس (اے پی سی) کے دوران سامنے آیا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی زیر قیادت کثیر الجماعت کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں اپوزیشن کی مختلف جماعتوں نے شرکت کی تاہم جماعت اسلامی نے اس کثیر الجماعت کانفرنس میں شرکت سے پہلے ہی انکار کردیا تھا۔
اس کانفرنس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام (ف)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، قومی وطن پارٹی (کیو ڈبلیو پی)، پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل (بی این پی-ایم)، جمعیت اہلحدیث اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما شریک ہوئے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'میں وطن سے دور ہوتے ہوئے بھی اچھی طرح جانتا ہوں کہ وطن عزیز کن حالات سے گزر رہا ہے اور عوام کن مشکلات کا شکار ہیں، یہ کانفرنس نہایت اہم موقع پر منعقد ہورہی ہے بلکہ میں تو اسے ایک فیصلہ کن موڑ سمجھتا ہوں کیونکہ پاکستان کی خوشحالی اور صحیح جمہوری ریاست بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ہر طرح کی مصلحت چھوڑ کر اپنی تاریخ پر نظر ڈالیں اور بے باک فیصلے کریں'۔
مزید پڑھیں:
'سعودی عرب کے تمام انڈین اسکولوں میں مہنگے تعلیمی پروجیکٹ کو نافذ نہ کیا جائے'
انہوں نےمزید کہا کہ 'بدقسمتی سے پاکستان کو اس طرح کے تجربات کی لیبارٹری بنا کر رکھ دیا ہے، کبھی کوئی نمائندہ حکومت بن بھی جائے تو اسے ہر طرح کی سازش کے ذریعے سے پہلے بے اثر اور پھر فارغ کردیا جاتا ہے، اس سے یہ بھی پروا نہیں کی جاتی کہ اس سے ریاستی ڈھانچہ کمزور ہوگا، اقوام عالم میں جگ ہنسائی ہوگی اور عوام کا ریاستی اداروں سے اعتماد اٹھ جائے گا'۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ عوامی مینڈیٹ نہ چرایا جائے اور ہر حال میں عوامی رائے کا احترام کیا جائے۔