انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں آئے زبردست سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انتظامیہ نے بتایا کہ 'بارش اور سیلاب کی وجہ سے دارالحکومت کے متعدد علاقے زیر آب ہو گئے ہیں اور ایک ہوائی اڈہ کو بھی بند کرنا پڑا۔'
سیلاب کی وجہ سے نئے سال کی تقریبات غم میں بدل گئیں۔ سیلاب سے کم از کم 16 افراد ہلاک اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
قومی آفات سے نمٹنے کی ایجنسی کے ترجمان اگوس ویبو نے کہا کہ 'بارش اور سیلاب کی وجہ سے کم از کم 169 علاقے زیر آب ہو گئے ہیں۔ جکارتا کے باہری اضلاع بوگور اور دیپوک میں بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'سیلاب کی وجہ سے کم از کم 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایجنسی کے جاری کردہ ویڈیوز اور تصاویر میں پانی میں تیرتی کاریں نظر آ رہی ہیں۔'
ویبو نے بتایا کہ 'سیلاب سے ہزاروں گھر اور عمارتیں زیر آب ہو گئی ہیں اور حکام کو بجلی اور پانی کی فراہمی بند کرنی پڑی۔'
انہوں نے بتایا کہ 'کچھ جگہوں پر سیلاب کا پانی آٹھ فٹ اوپر تک پہنچ گیا، جس کی وجہ سے 31000 لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ سیلاب کی وجہ سے ایک ہوائی اڈہ بھی بند کرنا پڑا۔'
سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل پولانا پرمیستی نے بتایا کہ 'جکارتا حلیم پیرڈانہ کسماہ گھریلو ہوائی اڈے کا رن وے سیلاب سے زیرآب ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اسے بند کرنا پڑا۔'