ETV Bharat / international

انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک

نئے سال کے موقع پر جہاں ایک طرف پوری دنیا میں جشن کا ماحول ہے۔ وہیں دوسری طرف انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں آئے زبردست سیلاب کی وجہ سے اب تک 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک
انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک
author img

By

Published : Jan 2, 2020, 11:26 AM IST

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں آئے زبردست سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انتظامیہ نے بتایا کہ 'بارش اور سیلاب کی وجہ سے دارالحکومت کے متعدد علاقے زیر آب ہو گئے ہیں اور ایک ہوائی اڈہ کو بھی بند کرنا پڑا۔'

انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک
انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک

سیلاب کی وجہ سے نئے سال کی تقریبات غم میں بدل گئیں۔ سیلاب سے کم از کم 16 افراد ہلاک اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

قومی آفات سے نمٹنے کی ایجنسی کے ترجمان اگوس ویبو نے کہا کہ 'بارش اور سیلاب کی وجہ سے کم از کم 169 علاقے زیر آب ہو گئے ہیں۔ جکارتا کے باہری اضلاع بوگور اور دیپوک میں بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔'

انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک
انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک

انہوں نے بتایا کہ 'سیلاب کی وجہ سے کم از کم 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایجنسی کے جاری کردہ ویڈیوز اور تصاویر میں پانی میں تیرتی کاریں نظر آ رہی ہیں۔'

ویبو نے بتایا کہ 'سیلاب سے ہزاروں گھر اور عمارتیں زیر آب ہو گئی ہیں اور حکام کو بجلی اور پانی کی فراہمی بند کرنی پڑی۔'

انہوں نے بتایا کہ 'کچھ جگہوں پر سیلاب کا پانی آٹھ فٹ اوپر تک پہنچ گیا، جس کی وجہ سے 31000 لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ سیلاب کی وجہ سے ایک ہوائی اڈہ بھی بند کرنا پڑا۔'

انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک

سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل پولانا پرمیستی نے بتایا کہ 'جکارتا حلیم پیرڈانہ کسماہ گھریلو ہوائی اڈے کا رن وے سیلاب سے زیرآب ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اسے بند کرنا پڑا۔'

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں آئے زبردست سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انتظامیہ نے بتایا کہ 'بارش اور سیلاب کی وجہ سے دارالحکومت کے متعدد علاقے زیر آب ہو گئے ہیں اور ایک ہوائی اڈہ کو بھی بند کرنا پڑا۔'

انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک
انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک

سیلاب کی وجہ سے نئے سال کی تقریبات غم میں بدل گئیں۔ سیلاب سے کم از کم 16 افراد ہلاک اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

قومی آفات سے نمٹنے کی ایجنسی کے ترجمان اگوس ویبو نے کہا کہ 'بارش اور سیلاب کی وجہ سے کم از کم 169 علاقے زیر آب ہو گئے ہیں۔ جکارتا کے باہری اضلاع بوگور اور دیپوک میں بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔'

انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک
انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک

انہوں نے بتایا کہ 'سیلاب کی وجہ سے کم از کم 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایجنسی کے جاری کردہ ویڈیوز اور تصاویر میں پانی میں تیرتی کاریں نظر آ رہی ہیں۔'

ویبو نے بتایا کہ 'سیلاب سے ہزاروں گھر اور عمارتیں زیر آب ہو گئی ہیں اور حکام کو بجلی اور پانی کی فراہمی بند کرنی پڑی۔'

انہوں نے بتایا کہ 'کچھ جگہوں پر سیلاب کا پانی آٹھ فٹ اوپر تک پہنچ گیا، جس کی وجہ سے 31000 لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ سیلاب کی وجہ سے ایک ہوائی اڈہ بھی بند کرنا پڑا۔'

انڈونیشیا میں سیلاب کا قہر، 16 افراد ہلاک

سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل پولانا پرمیستی نے بتایا کہ 'جکارتا حلیم پیرڈانہ کسماہ گھریلو ہوائی اڈے کا رن وے سیلاب سے زیرآب ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اسے بند کرنا پڑا۔'

ZCZC
PRI ESPL INT
.JAKARTA FES5
INDONESIA-FLOOD
16 dead, thousands caught in flooding in Indonesia's capital
         Jakarta, Jan 2 (AP) Severe flooding in Indonesia's capital as residents celebrated the new year has killed at least 16 people, displaced tens of thousands and forced an airport to close, the country's disaster management agency said on Thursday.
         Monsoon rains and rising rivers submerged at least 169 neighbourhoods and caused landslides in the Bogor and Depok districts on Jakarta's outskirts, National Disaster Mitigation Agency spokesman Agus Wibowo said.
         Video and photos released by the agency showed cars floating in muddy waters while soldiers and rescuers in rubber boats helped children and elders forced onto the roofs of flooded homes.
         The floods inundated thousands of homes and buildings in poor and wealthy districts alike, have forced authorities to cut off electricity and water and paralysed transport networks, Wibowo said.
         More than 31,000 people were in temporary shelters after floodwaters reached up to 2.5 metres (8 feet) in places, Wibowo said.
         As much as 37 centimetres (14.5 inches) of rainfall was recorded in Jakarta and West Java's hilly areas on New Year's Eve, causing the Ciliwung and Cisadane rivers to overflow, Jakarta Gov. Anies Baswedan told reporters after conducting an aerial survey over the flooded city.
         He said 120,000 rescuers were helping people evacuate and installing mobile water pumps as more downpours were forecast. He vowed his city administration would complete flood-mitigation projects on the two rivers.
         Director General of Civil Aviation Polana Pramesti said the floods submerged the runway at Jakarta's Halim Perdanakusumah domestic airport, forcing it to close and stranding some 19,000 passengers.
         Flooding was possible until April, when the rainy season ends. Flooding also highlights Indonesia's infrastructure problems as it tries to attract foreign investment.
         Jakarta is home to 10 million people and 30 million live in its greater metropolitan area. It is prone to earthquakes and flooding and is rapidly sinking due to uncontrolled extraction of groundwater. Congestion is also estimated to cost the economy USD6.5 billion a year.
         President Joko Widodo announced in August that the capital will move to a site in sparsely populated East Kalimantan province on Borneo island, known for rainforests and orangutans. (AP)
IJT
01020753
NNNN
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.