پاکستان عالمی ’کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2021 ‘(سی پی آئی) میں 16 پوائنٹ پھسل کر 180 ممالک میں 140 ویں پائیدان پرآگیا ہے، جبکہ 2020 میں 124 ویں پائیدان پر تھا ۔Pakistan slips further on Corruption Perceptions Index
برلن میں واقع غیر منافع بخش تنظیم ہر سال کرپشن پرسیپشن انڈیکس ( سی پی آئی) جاری کرتی ہے ۔ ماہرین کے مطابق پبلک سیکٹر کی بدعنوانی کے اپنے مبینہ درجوں کی بنیاد پر 180 ممالک اور خطوں کو شامل کرتی ہے۔
پاکستان نے 2020 کے مقابلے میں 2021 میں 16 اور 2019 کے مقابلے میں 20 پائیدان گنوائے ہیں ۔ سنہ 2020 میں پاکستان بدعنوانی کی عالمی فہرست میں 124ویں اور 2019 میں 120ویں پائیدان پر تھا۔ Pakistan slips 16 spots, ranks 140th on Corruption Perception Index
اس فہرست میں ہندوستان 40 ویں اور نیپال 33 ویں پائیدان پر رہے ۔ ڈنمارک، فن لینڈ اور نیوزی لینڈ 88 پوائنٹ کے ساتھ انڈیکس میں سرفہرست ہیں۔
حزب اختلاف کے لیڈراور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے سربراہ شہباز شریف نے اس پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے منگل کو کہا ’’ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے دوسری بار گواہی دی ہے کہ موجودہ حکومت ’چور‘ ہے۔Pakistan slips further on Corruption Perceptions Index
انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان کرپشن انڈیکس میں 16 پائیدان آگے کھسک گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں : Pak PM Imran Khan on opposition: استعفیٰ دینے کے لیے مجبور کیا گیا، تو خطرناک ہوگا: عمران خان
انہوں نے کہا ’’ عمران نیازی کے دور میں کرپشن تیزی سے بڑھ رہی ہے اور پوری دنیا اب کہہ رہی ہے کہ پاکستانی وزیراعظم چور ہے‘‘۔
بھارت نے اپنی گذشتہ سال کی درجہ بندی اور سکور کو برقرار رکھا ہے۔ بھارت کا سکور 40 جبکہ درجہ بندی میں وہ 85ویں نمبر پر ہے۔بنگلہ دیش نے بھی اپنی پوزیشن برقرار رکھی جس کے بعد اُن کا سکور 26 جبکہ درجہ بندی 147 ہے۔ چین نے البتہ ملک میں کرپشن کے خلاف جنگ کو جاری رکھا اور گذشتہ برس کے مقابلے میں اُن کے سکور میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔