افغانستان کے شمالی قندوز صوبے میں اتوار کی صبح فضائیہ نے عکسریت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا، جس میں کم از کم 10 عسکریت پسند مارے گئے اور دیگر پانچ زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیڈ قدرت اللہ صفی نے کہا کہ خان آباد ضلع میں گذشتہ کچھ دنوں سے سلامتی دستوں اور طالبانی عسکریت پسندوں کے درمیان جدوجہد جاری ہے۔
طالبانی عسکریت پسندوں نے ضلع کے دوکان آدم خان علاقے میں ہفتے کو کئی سلامتی چوکیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا، لیکن ملک کی فضائیہ نے آج صبح جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم دس عسکریت پسند مارے گئے اور پانچ دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں نے گذشتہ 12 دنوں میں پڑوسی تکھر صوبے کے ساتھ قندوز کو جوڑنے والے ایک اہم راستے کو بند کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب سے سلامتی دستوں نے بند راستے کو پھر سے کھولنے کی کوشش کی،تب سے ہی قندوز کے مشرقی حصے میں خان آباد میں سلامتی دستوں اور جنگجوؤں کے درمیان اکا دکا لڑائیاں جاری ہیں۔
طالبان نے ابھی تک اس حملے کے سلسلے میں کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔