وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ چین کے بارے میں صدر جو بائیڈن اور انتظامیہ کا ماننا ہے ہمیں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں چین کے ساتھ کس طرح کا طرز عمل اختیار کرنا ہے، اس حوالے سے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
چین اور روس کے بارے میں الگ الگ رخ اختیار کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر جین ساکی نے کہا کہ 'ہمیں اس رشتے کو طاقت کے نظریے سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ یقینی طور پر تعلقات کے کچھ پہلو ہیں۔ اس میں معاشی اور سیاسی وجوہات بھی ہوتی ہیں۔
ساکی نے کہا کہ 'روس کے بارے میں مجھے لگتا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ان کی (بائیڈن کی) گفتگو اس کا واضح ثبوت ہے۔ 'جب انہوں نے صدر پوتن کو فون کیا تو واضح کیا کہ ہم کن علاقوں میں کام کر سکتے ہیں۔ جیسے 'نیو اسٹارٹ' معاہدہ امریکی سلامتی کے مفاد میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان فوج کی کارروائی میں 15 طالبان ہلاک
انہوں نے کہا کہ بائیڈن بہت سے معاملات پر فکرمند ہیں۔ انتخابات میں مداخلت، ہیکنگ کا معاملہ، امریکی فوجیوں (افغانستان میں) کے قتل پر انعام کا اعلان کئے جانے کا بھی معاملہ ہے۔
جین ساکی نے مزید کہا کہ 'ہم ان سب چیزوں کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس کے بعد ہماری پالیسی ٹیم کسی خاص موضوع پر اٹھائے جانے والے قدم پر فیصلہ کرے گی۔