روزنامہ وال اسٹریٹ جرنل نے بدھ کے روز امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے۔ اخبارکی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد ہی اس سلسلے میں کوئی فیصلہ لے سکتے ہیں۔ اس فیصلے سے وہاں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد دوگنی ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال مئی میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران جوہری معاہدے سے امریکہ کو الگ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تب سے ، دونوں ممالک کے مابین تعلقات بہت تلخ ہوگئے ہیں۔
اس جوہری معاہدے کی دفعات پر عمل درآمد کے بارے میں بھی شکوک و شبہات ہیں۔ امریکہ نے ایران پر طرح طرح کی پابندیاں بھی عائد کردی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2015 میں ایران نے امریکہ ، چین ، روس ، جرمنی ، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئےتھے۔ اس معاہدے کے تحت ایران نے اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے بدلے میں اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر اتفاق کیا تھا۔