امریکی صدر جو بائیڈن نے تقریباً 110 ممالک کو ورچوئل سمٹ آن ڈیموکریسی میں مدعو کیا ہے۔ لیکن چین، روس اور ترکی کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ یہ ورچوئل سمٹ 9-10 دسمبر کو منعقد ہوگی۔
منگل کو امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق تائیوان کو ورچوئل سمٹ میں مدعو کیا گیا ہے۔ جبکہ نیٹو کا رکن ترکی اس فہرست سے غائب ہے۔
منگل کو محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی فہرست سے جنوبی ایشیائی خطے میں افغانستان، بنگلہ دیش، سری لنکا کو باہر رکھا گیا ہے۔
اس فہرست میں امریکہ کے بڑے مغربی اتحادیوں کے ساتھ بھارت، پاکستان اور عراق بھی شامل ہیں۔
روس کے ساتھ ساتھ امریکہ اب چین کو بھی اپنا سخت حریف سمجھ رہا ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے بیجنگ سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے اپنے چینی ہم منصب اور 'اچھے دوست' شی جن پنگ کی دعوت قبول کر لی ہے۔
پوٹن اگلے سال فروری میں سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے بیجنگ کا دورہ کریں گے اور وسطی چین کے صوبہ ووہان میں 2019 میں کووڈ 19 کی وبا کے پھیلنے کے بعد سے جن پنگ کے ساتھ ون ٹو ون ملاقات کرنے والے پہلے سربراہ مملکت ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر چین تائیوان کو اپنے کنٹرول میں لیتا ہے تو سب ختم ہو جائے گا: نکی ہیلی
چند روز قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ چین کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیش نظر ان کھیلوں کے سفارتی بائیکاٹ کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
امریکہ، یورپی یونین اور کئی دیگر مغربی ممالک سے توقع کی جا رہی تھی کہ وہ سفارتی بائیکاٹ کا حصہ ہوں گے، جس کا مطلب یہ ہوگا کہ ان کے رہنما اور سفارت کار افتتاحی اور اختتامی تقریبات میں حصہ نہیں لیں گے، لیکن ان کے کھلاڑی گیمز میں حصہ لیں گے۔