یوکرین-روس سرحد پر کشیدگی Ukraine Russia Conflict کے درمیان امریکہ نے مہلک اسلحہ کی پہلی کھیپ یوکرین کو پہنچا دی ہے۔
سفارت خانے نے ٹویٹر پر کہا ’’حال ہی میں صدر بائیڈن کی طرف سے یوکرین کو دی گئی امداد US Military Aid to Ukraine کی پہلی کھیپ آج رات یوکرین پہنچی۔ اس کھیپ میں تقریباً 200,000 پاؤنڈ مہلک ہتھیاروں کی امداد شامل تھی، جس میں یوکرین کے فرنٹ لائن محافظوں کے لیے گولہ بارود بھی شامل تھا۔
2014 سے اب تک 2.7 بلین امریکی ڈالر کی امداد یوکرین کے خلاف روس کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے تناظر میں اپنے دفاعی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے امریکہ کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
دریں اثنا، منگل کو امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن یوکرین کو فوجی امداد فراہم کرتا رہے گا، آنے والے ہفتوں میں نئی سپلائی کی آمد متوقع ہے۔ دوسری جانب روس بار بار امریکہ سے اپیل کر رہا ہے کہ وہ یوکرین کو ہتھیار نہ دے۔
یہ بھی پڑھیں؛ Ukraine conflict: امریکہ اور روس کے درمیان جنیوا میں مذاکرات کا اختتام
پچھلے کچھ مہینوں میں امریکہ اور یوکرین نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ یوکرین کی سرحد کے قریب فوجیں جمع کر رہا ہے تاکہ یوکرین پر حملہ کر سکے۔ تاہم روس نے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ اس کا یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اسے اپنی سرزمین پر فوج منتقل کرنے کا حق ہے۔
روس نے اپنی سرحدوں کے قریب ناٹو کی عسکری سرگرمیوں اور یوکرین کے لیے جاری فوجی امداد پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، جس میں ڈانباس میں مغربی ٹرینرز کی تعداد میں اضافہ بھی شامل ہے۔
یو این آئی