ایٹمی بحری جنگی جہازوں کی معلومات فروخت کرنے کے الزام میں امریکی ریاست ویسٹ ورجینیا سے ایک امریکی جوڑے کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اتوار کو امریکی محکمہ انصاف کے مطابق امریکی نیوکلیئر انجینیئر جوناتھن ٹوبے اور ان کی اہلیہ ڈیانا ٹوبے کو ایٹمی توانائی سے متعلق ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
ان دونوں پر الزام لگایا گیا کہ وہ کسی ایسے شخص کو جوہری طاقت سے چلنے والے جنگی جہازوں کا ڈیزائن فروخت کرنے کی کوشش کر رہے تھے جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ وہ غیر ملکی طاقت کا نمائندہ ہے جبکہ وہ فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن (ایف بی آئی) کا خفیہ ایجنٹ تھا۔
امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ کچھ معلومات سینڈوچ اور چیونگ گم کے پیکٹ میں چھپا کر منتقل کی گئی تھیں۔
ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ ٹوبے، جس نے سیکیورٹی کلیئرنس لے رکھی تھی، نادانستہ طور پر ایف بی آئی ایجنٹوں کے ساتھ بات چیت کی اور حساس فوجی رازوں کے ساتھ گزرا، اس کام میں وہ تقریبا ایک سال تک ملوث تھا۔
دسمبر 2020 میں ایف بی آئی کے ایک عہدیدار نے کسی ایسے شخص سے ایک پیکیج وصول کیا جو کسی غیر ملکی ملک کے نمائندے کے ساتھ "خفیہ تعلقات" قائم کرنے کی کوشش کر رہا تھا ، جسے عدالتی دستاویزات "COUNTRY1" کہا جاتا ہے۔
- امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کا نئے انڈو پیسفک سیکورٹی معاہدے پر اتفاق
- جنوبی چین کے سمندر میں امریکی ایٹمی آبدوز حادثے کا شکار
جس میں ٹوبے نے پیٹیس برگ،پینسلوانیہ میں جانے کا پتہ درج کیا تھا اس کے علاوہ محدود اعداد و شمار کا نمونہ اور اضافی معلومات حاصل کرنے کے لیے خفیہ تعلقات قائم کرنے کی ہدایات تھیں۔
اس نے انکرپٹڈ ای میل کے ذریعے ایک ایسے شخص کے ساتھ خط و کتابت شروع کی جسے وہ غیر ملکی حکومت کا نمائندہ سمجھتا تھا، جب کہ وہ ایک خفیہ ایف بی آئی ایجنٹ تھا اور کئی مہینوں تک خط و کتابت جاری رکھی تاکہ کرپٹو کرنسی میں ہزاروں ڈالر کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچ سکے۔
ایف بی آئی کے ذرائع نے بتایا کہ کہ اس سلسلہ میں مزید تفتیش جاری ہے۔