ایوان نمائندگان نے جمعرات کو ایک ایسی تجویز پر ووٹ دیا جس میں واشنگٹن ڈی سی کو ریاستہائے متحدہ میں 51 ویں ریاست کی حیثیت سے منظوری دی جائے گی۔
تاریخ میں دوسری بار ایوان نے قانون سازی کی ہے اور وہائٹ ہاؤس سمیت ملک بھر میں ڈیموکریٹس کی بے مثال حمایت نے اس بل کے حامیوں اور اس کی وکالت کرنے والوں کے حوصلے بلند کئے ہیں۔
سینیٹروں میں سے ایک سینیٹر پال اسٹراس نے اس پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ آج کی ووٹنگ سے ایوان میں ڈیموکریٹس کے اتحاد سے خوش ہوئی لیکن انہوں نے مایوسی کا اظہار کیا کہ کوئی بھی ریپبلکن اس بل میں شامل نہیں ہوا۔
اسٹراس نے کہا کہ "ہمیں کم سے کم 10 ریپبلکن کی رضامندی کی ضرورت ہے، چاہے وہ اس بل کی حمایت نہیں کریں۔"
اسے پاس کرنے کے لئے صرف 51 ووٹ درکار ہیں۔
ایلینور ہومز نورٹن نے بل منظور ہونے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ 'آج کی جیت ڈی سی کے رہائشیوں اور ڈی سی اسٹیٹ دونوں کے لئے تاریخی ہے۔ نورٹن ایک غیر ووٹنگ نمائندہ کے طور پر کانگریس میں ڈی سی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
قانون کے تحت ملک کا دارالحکومت کانگریس میں منتخب ووٹنگ کی نمائندگی نہیں کرتا ہے، حالانکہ اس کے باشندے وفاقی ٹیکس ادا کرتے ہیں۔