ETV Bharat / international

امریکی ایوان نے ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم کی منظوری دے دی

author img

By

Published : Jan 13, 2021, 12:16 PM IST

امریکی ایوان نے ٹرمپ کو عہدہ صدارت سے برطرف کرنے کے لیے 25 ویں ترمیم کی قرارداد کو منظور کرلیا ہے۔

us house approves resolution calling to invoke 25th amendment to remove trump
امریکی ایوان نے ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم کی منظوری دے دی

امریکی ایوان نمائندگان نے 25 ویں ترمیم کی منظوری دینے کے بعد نائب صدر مائیک پینس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدے سے ہٹا دیں کیونکہ انہوں نے گذشتہ ہفتے ہجوم کو مشتعل کر کیپیٹل پر حملہ کروایا تھا۔

اطلاعات کے مطابق، میری لینڈ کی نمائندہ جیمی راسکن نے اس قرار داد کی قیادت کی، جس میں پینس سے ملاقات کی گئی، جس میں کابینہ کے دیگر ممبران نے بھی شامل ہوکر 25 ویں ترمیم کو متحرک کرکے ٹرمپ کو اقتدار سے ہٹانے کی اجازت دی تھی۔

جیمی راسکن نے کہا کہ 'اب ہمارے لئے یہ واضح کرنا اہم ہے کہ یہ صدارتی فرائض میں قطعی رکاوٹ نہیں ہے'۔

اس بل کو 223-205 کے ووٹوں کے فرق سے منظور کیا گیا۔ ایک جی او پی (ریپبلکن پارٹی کا دوسرا نام) قانون ساز، نمائندہ ایڈم کنزنگر، نے بھی اس فیصلے کی تائید کرتے ہوئے ووٹنگ میں شامل ہوئے اور ٹرمپ کے خلاف پیش کردہ قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔

امریکی ایوان نے ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم کی منظوری دے دی

تاہم، بیشتر ریپبلیکن نمائندگان نے اس کی مخالفت کی۔ کچھ قانون سازوں نے ٹرمپ کے اقدامات کا کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔ دوسروں نے صدر کے طرز عمل کی مذمت کی لیکن ان کی مدت ملازمت کے خاتمے کے قریب ہی انہیں ہٹانے کے خلاف بحث کی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کو عہدہ صدارت سے ہٹانے کے لیے ایوان نمائندگان میں بحث جاری

انہوں نے مزید بتایا کہ رولز کمیٹی کے سینیئر ریپبلیکن نمائندہ ٹام کول نے کہا کہ 25 ویں ترمیم کے تحت صدر کو ہٹانے کا فیصلہ کانگریس کے اختیارات سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'صدر اور نائب صدر اور کابینہ کے مابین ان فرائض کی انجام دہی میں ان کی اہلیت کے بارے میں تنازعہ کی غیر موجودگی میں کانگریس کا کوئی کردار نہیں ہے'۔

us house approves resolution calling to invoke 25th amendment to remove trump
امریکی ایوان نے ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم کی منظوری دے دی

خیال رہے کہ محض ایک ہفتے کے بعد ہی صدر ٹرمپ عہدہ صدارت چھوڑ دیں گے اور 20 جنوری کو نومنتخب صدر جو بائیڈن عہدہ صدارت پر فائز ہوجائیں گے۔ جلد ہی سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت کار کے آخری دنوں میں ان کے خلاف تحریک مواخذہ پیش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 20 جنوری کو نومنتخب امریکی صدر جو بائڈن صدارتی عہدہ سنبھال لیں گے۔ انھوں نے ٹرمپ کے تعلق سے جاری سرگرمیوں کے درمیان ایک بیان دیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’امریکہ کا قانون کسی طاقتور انسان کو بچانے کے لیے نہیں ہے۔‘‘ دراصل بائڈن نے بغیر ٹرمپ کا نام لیے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ہمارا صدر قانون سے اوپر نہیں ہے۔ انصاف عوام کی خدمت کے لیے ہوتا ہے۔ کسی طاقتور انسان کو بچانے کے لیے نہیں۔‘‘

امریکی ایوان نمائندگان نے 25 ویں ترمیم کی منظوری دینے کے بعد نائب صدر مائیک پینس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدے سے ہٹا دیں کیونکہ انہوں نے گذشتہ ہفتے ہجوم کو مشتعل کر کیپیٹل پر حملہ کروایا تھا۔

اطلاعات کے مطابق، میری لینڈ کی نمائندہ جیمی راسکن نے اس قرار داد کی قیادت کی، جس میں پینس سے ملاقات کی گئی، جس میں کابینہ کے دیگر ممبران نے بھی شامل ہوکر 25 ویں ترمیم کو متحرک کرکے ٹرمپ کو اقتدار سے ہٹانے کی اجازت دی تھی۔

جیمی راسکن نے کہا کہ 'اب ہمارے لئے یہ واضح کرنا اہم ہے کہ یہ صدارتی فرائض میں قطعی رکاوٹ نہیں ہے'۔

اس بل کو 223-205 کے ووٹوں کے فرق سے منظور کیا گیا۔ ایک جی او پی (ریپبلکن پارٹی کا دوسرا نام) قانون ساز، نمائندہ ایڈم کنزنگر، نے بھی اس فیصلے کی تائید کرتے ہوئے ووٹنگ میں شامل ہوئے اور ٹرمپ کے خلاف پیش کردہ قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔

امریکی ایوان نے ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم کی منظوری دے دی

تاہم، بیشتر ریپبلیکن نمائندگان نے اس کی مخالفت کی۔ کچھ قانون سازوں نے ٹرمپ کے اقدامات کا کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔ دوسروں نے صدر کے طرز عمل کی مذمت کی لیکن ان کی مدت ملازمت کے خاتمے کے قریب ہی انہیں ہٹانے کے خلاف بحث کی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کو عہدہ صدارت سے ہٹانے کے لیے ایوان نمائندگان میں بحث جاری

انہوں نے مزید بتایا کہ رولز کمیٹی کے سینیئر ریپبلیکن نمائندہ ٹام کول نے کہا کہ 25 ویں ترمیم کے تحت صدر کو ہٹانے کا فیصلہ کانگریس کے اختیارات سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'صدر اور نائب صدر اور کابینہ کے مابین ان فرائض کی انجام دہی میں ان کی اہلیت کے بارے میں تنازعہ کی غیر موجودگی میں کانگریس کا کوئی کردار نہیں ہے'۔

us house approves resolution calling to invoke 25th amendment to remove trump
امریکی ایوان نے ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم کی منظوری دے دی

خیال رہے کہ محض ایک ہفتے کے بعد ہی صدر ٹرمپ عہدہ صدارت چھوڑ دیں گے اور 20 جنوری کو نومنتخب صدر جو بائیڈن عہدہ صدارت پر فائز ہوجائیں گے۔ جلد ہی سبکدوش ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت کار کے آخری دنوں میں ان کے خلاف تحریک مواخذہ پیش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 20 جنوری کو نومنتخب امریکی صدر جو بائڈن صدارتی عہدہ سنبھال لیں گے۔ انھوں نے ٹرمپ کے تعلق سے جاری سرگرمیوں کے درمیان ایک بیان دیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’امریکہ کا قانون کسی طاقتور انسان کو بچانے کے لیے نہیں ہے۔‘‘ دراصل بائڈن نے بغیر ٹرمپ کا نام لیے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ہمارا صدر قانون سے اوپر نہیں ہے۔ انصاف عوام کی خدمت کے لیے ہوتا ہے۔ کسی طاقتور انسان کو بچانے کے لیے نہیں۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.