دنیا بھر میں کووڈ 19 کی تیسری لہر کی آہٹ کے درمیان امریکہ میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد سات لاکھ سے تجاور کرگئی ہے۔
جانس ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں ہندوستانی وقت کے مطابق سنیچر کی صبح ساڑے چھ بجے تک کورونا سے 700258 لوگوں کی موت ہوچکی ہے اور 4.36 کروڑ سے زیادہ اب تک متاثر ہوئے ہیں۔
بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (سی ڈی سی) کے مطابق 1918 سے 1919 تک امریکہ میں اسپینش فلو وبا نے تقریباً 675000 لوگوں کی جانیں لی تھیں۔ واشنگٹن یونیورسٹی کے محققین کا اندازہ ہے کہ آئندہ سردیوں کے دوران کورونا سے مزید ایک لاکھ امریکی مارے جائیں گے۔
آخری ایک لاکھ اموات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی جب ویکسین، جو کہ اموات، ہسپتالوں میں داخلے اور شدید بیماری کو روکتی ہے، 12 سال سے زیادہ عمر کے کسی بھی امریکی کے لیے دستیاب تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وبائی امراض پر شدید تنقید کے بعد امریکا نے ایک مؤثر ویکسین مہم کا اہتمام کیا جس میں بعض اوقات روزانہ 40 لاکھ سے زیادہ ویکسین لگائے جاتے تھے۔
تاہم اس مہم نے کافی حد تک سست روی اختیار کرلی ہے کیونکہ امریکی شہریوں کی ایک بڑی تعداد ویکسین لگوانے سے انکار کر رہا ہے۔
امریکی ریاست فلوریڈا میں اب تک کسی بھی ریاست کے مقابلے میں سب سے زیادہ اموات دیکھی گئی ہیں جہاں جون کے وسط سے اس وائرس نے تقریبا 17 ہزار رہائشیوں کو ہلاک کیا۔ٹیکساس 13 ہزار اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔