شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان تاریخی ملاقات کے چند دن بعد امریکہ میں مقیم شمالی کوریائی وفد نے بدھ کو کہا کہ امریکہ پابندیوں کے تئیں عادی ہے۔
شمالی کوریا نے امریکہ پر جزیرہ نما کوریا میں امن و امان کے ماحول کو خراب کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ جوہری مذاکرات شروع کرنے سلسلہ میں دونوں ممالک کے درمیان حالیہ معاہدے کے باوجود دشمنانہ سرگرمیوں پر اڑا ہوا ہے۔
امریکی صدر نے شمالی اور جنوبی کوریا کو الگ کرنے والے سویلین علاقے میں اتوار کو مسٹر کم سے ملاقات کی تھی۔
ٹرمپ شمالی کوریاکی سر زمین پر قدم رکھنے والے پہلے امریکی صدر ہیں۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان تقریبا ایک گھنٹہ تک ہونے والی بات چیت کے دوران طویل عرصہ سے ٹھپ جوہری مذاکرات کو بحال کرنے کے لیے ٹیموں کی تشکیل دینے پر اتفاق ہوا۔
اس دوران شمالی کوریا کے کل کے بیان سے اس کا رخ بدلا ہوا نظر آ رہا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان تلخی کا دور چل رہا تھا جس میں ٹرمپ اور کم کی ملاقات کے بعد بہتر ی آئی تھی لیکن شمالی کوریا کے اس بیان سے ایک بار پھر کشیدگی پیدا ہونے کا امکان ہے۔