ETV Bharat / international

مودی اور امت شاہ کے خلاف داخل 'لا سوٹ' کو امریکی عدالت نے خارج کیا

یہ مقدمہ مودی کے تاریخی پروگرام 'ہاؤڈی مودی' سے کچھ دن پہلے 19 ستمبر 2019 کو دائر کیا گیا تھا۔

Modi
Modi
author img

By

Published : Dec 16, 2020, 11:19 AM IST

امریکی عدالت نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف 100 ملین امریکی ڈالر کے متعلق دائر لا سوٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ قبل ازیں ایک علیحدگی پسند کشمیر خالصتان تنظیم اور اس کے دو حامی دو مقررہ سماعتوں میں پیش نہیں ہوئے، جس کے بعد عدالت نے عرضی کو مسترد کر دیا۔

یہ مقدمہ مودی کے تاریخی 'ہاؤڈی مودی' سے کچھ دن پہلے 19 ستمبر 2019 کو دائر کیا گیا تھا۔ یہ پروگرام ٹیکساس کے ہیوسٹن میں منعقد کیا گیا تھا۔ معاملے میں جموں و کشمیر کے متعلق بھارتی پارلیمنٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا جس نے ریاست کی خصوصی مراعات کو منسوخ کرتے ہوئے دو مرکزی علاقوں کو تشکیل دیا ہے۔ معاملے میں نریندر مودی، امت شاہ اور لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلون سے 100 ملین ڈالر معاوضہ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ڈھلون فی الحال چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے ماتحت ڈائریکٹر جنرل ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی اور ڈپٹی چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

امریکہ کے جنوبی ضلع ٹیکساس کے جج فرانسس ایچ اسٹیسی نے کیس کو خارج کرتے ہوئے اپنے حکمنامے میں کہا کہ کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ نے اس مقدمے کے سماعت کے لئے کچھ نہیں کیا اور اب وہ دو مقررہ تاریخوں میں پیش نہیں ہوئے ہیں۔

اس کیس کو ٹیکساس میں امریکی ضلع عدالت کے جج اینڈریو ایس ہینن نے 22 اکتوبر کو ختم کیا تھا۔

کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ کے علاوہ دیگر دو شکایت دہندگان کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ علیحدگی پسند جماعت کی جانب سے علیحدگی پسند وکیل گروپتونت سنگھ پنن نے درخواست دائر کی تھی۔

بھارتی پارلیمنٹ نے ریاست جموں و کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرتے ہوئے گزشتہ سال قانون سازی کی جس میں دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کر دیا گیا۔

22 ستمبر 2019 کو وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر وقت ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے ہیوسٹن میں 'ہاوڈی مودی' تقریب میں حصہ لیا تھا۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ نے 18 فروری 2020 کو ہیوسٹن میں واقع بھارتی قونصل خانے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو سمن بھجوانے میں کامیاب ہوا تھا۔

جج اسٹیسی نے کہا کہ کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ کے نمائندے کورٹ کے ذریعہ دی گئی تاریخ میں پیش ہونے میں ناکام رہے تھے۔ انہوں نے سفارش کی تھی کہ مقدمہ خارج کیا جائے۔ دو ہفتوں بعد جج ہینن نے کیس ختم کردیا۔

امریکی عدالت نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف 100 ملین امریکی ڈالر کے متعلق دائر لا سوٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ قبل ازیں ایک علیحدگی پسند کشمیر خالصتان تنظیم اور اس کے دو حامی دو مقررہ سماعتوں میں پیش نہیں ہوئے، جس کے بعد عدالت نے عرضی کو مسترد کر دیا۔

یہ مقدمہ مودی کے تاریخی 'ہاؤڈی مودی' سے کچھ دن پہلے 19 ستمبر 2019 کو دائر کیا گیا تھا۔ یہ پروگرام ٹیکساس کے ہیوسٹن میں منعقد کیا گیا تھا۔ معاملے میں جموں و کشمیر کے متعلق بھارتی پارلیمنٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا جس نے ریاست کی خصوصی مراعات کو منسوخ کرتے ہوئے دو مرکزی علاقوں کو تشکیل دیا ہے۔ معاملے میں نریندر مودی، امت شاہ اور لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلون سے 100 ملین ڈالر معاوضہ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ڈھلون فی الحال چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے ماتحت ڈائریکٹر جنرل ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی اور ڈپٹی چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

امریکہ کے جنوبی ضلع ٹیکساس کے جج فرانسس ایچ اسٹیسی نے کیس کو خارج کرتے ہوئے اپنے حکمنامے میں کہا کہ کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ نے اس مقدمے کے سماعت کے لئے کچھ نہیں کیا اور اب وہ دو مقررہ تاریخوں میں پیش نہیں ہوئے ہیں۔

اس کیس کو ٹیکساس میں امریکی ضلع عدالت کے جج اینڈریو ایس ہینن نے 22 اکتوبر کو ختم کیا تھا۔

کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ کے علاوہ دیگر دو شکایت دہندگان کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ علیحدگی پسند جماعت کی جانب سے علیحدگی پسند وکیل گروپتونت سنگھ پنن نے درخواست دائر کی تھی۔

بھارتی پارلیمنٹ نے ریاست جموں و کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرتے ہوئے گزشتہ سال قانون سازی کی جس میں دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کر دیا گیا۔

22 ستمبر 2019 کو وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر وقت ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے ہیوسٹن میں 'ہاوڈی مودی' تقریب میں حصہ لیا تھا۔

عدالتی ریکارڈ کے مطابق کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ نے 18 فروری 2020 کو ہیوسٹن میں واقع بھارتی قونصل خانے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو سمن بھجوانے میں کامیاب ہوا تھا۔

جج اسٹیسی نے کہا کہ کشمیر خالصتان ریفرنڈم فرنٹ کے نمائندے کورٹ کے ذریعہ دی گئی تاریخ میں پیش ہونے میں ناکام رہے تھے۔ انہوں نے سفارش کی تھی کہ مقدمہ خارج کیا جائے۔ دو ہفتوں بعد جج ہینن نے کیس ختم کردیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.