امریکی ایوان نمائندگان نے بھارت میں کورونا وائرس کے تباہ کن اثرات کے اعتراف کے لئے ایک قرارداد منظور کی ہے اور صدر جو بائیڈن سے فوری مدد کی سہولت کے لئے اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔
کانگریس کے رکن براڈ شرمین نے کہا کہ "تجاویز بھارتی عوام کے ساتھ ہے کیونکہ وہ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اجتماعی طور پر کام کرتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ "امریکہ کو ہر جگہ وائرس کے خاتمے کے لئے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے۔"
شرمن کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق "تجویز بھارت کو فوری طور پر ضروری طبی رسد کی فراہمی کے لئے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کی گئی کوششوں کو تسلیم کرتی ہے اور بھارت کو کورونا وائرس کی تباہ کن دوسری لہر کو روکنے میں مدد کے لئے اضافی طور پر، بہت ضروری طبی فراہمی اور خصوصی طبی سامان فراہم کرتی ہے۔ اس قرارداد میں بھارتی امریکیوں اور امریکی فرموں کی اس وقت کے دوران بھارت میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی حمایت کرنے کی کوششوں کو تسلیم کیا گیا ہے، جس میں 1،000 وینٹیلیٹروں اور 25،000 آکسیجن کونٹریٹرز کو بھارت بھر میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات تک پہنچانا بھی شامل ہے۔ "
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نریندر مودی کا سال کے آخر میں دورہ امریکہ متوقع
اپریل میں قانون سازوں اسٹیو چابوٹ، رو کھنہ، مائیکل والٹز اور دیگر نے باضابطہ طور پر درخواست کی کہ وہائٹ ہاؤس کورونا کے خلاف بھارت کی لڑائی کے لئے اپنی امداد میں اضافہ کرے۔ مئی کے شروع تک امریکہ نے بھارت کو آکسیجن کی مدد، ذاتی حفاظتی ساز وسامان (پی پی ای)، تیز تشخیصی ٹیسٹ اور میڈیکل سائنس سمیت کئی دیگر طبی سامان فراہم کیا تھا۔ یو ایس ایڈ نے ریاست کیلیفورنیا کے ذریعہ عطیہ کئے گئے 440 آکسیجن سلنڈر اور ریگولیٹرز کی فراہمی میں بھی مدد کی۔
(یو این آئی)