ریپبلکن رکن پارلیمنٹ مارکو روبیو نے افغانستان سے متعلق کانگریس کی سماعت کے دوران کہا کہ کئی امریکی انتظامیہ طالبان کی دوبارہ گروپ بندی میں پاکستان کے کردار کو نظر انداز کرنے کے مجرم ہیں۔ ساتھ ہی دیگر امریکی قانون سازوں نے پاکستان کے 'دوہرے رویے' پر تشویش کا اظہار کیا۔
رکن پارلیمنٹ نے سیکریٹری آف اسٹیٹ اینٹونی بلنکن کو بتایا "مجھے یقین ہے کہ امریکی انتظامیہ کے بہت سے لوگ طالبان کی دوبارہ تنظیم سازی میں پاکستان کے کردار کو نظر انداز کرنے کے مجرم ہیں۔ طالبان کو مضبوط بنانے میں پاکستان کا کردار حکومت پاکستان میں شامل طالبان نواز بنیاد پرستوں کی فتح ہے۔
ساتھ ہی رکن پارلیمنٹ مائیک راؤنڈز نے کہا کہ پاکستان بھارت سے نمٹنے کے لیے طالبان حکومت کو بطور پارٹنر دیکھ رہا ہے اور ایران کے صدر نے اسے کھلے عام امریکی فوج کی شکست قرار دیا ہے اور وہ طالبان کے ساتھ مل کر کام کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
امریکہ نے افغانستان میں 20 برس تک یومیہ 29 کروڑ ڈالر خرچ کیے
پارلیمنٹ کے خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین رابرٹ مینینڈیز نے پاکستان کے "دوہرے رویے" اور "طالبان کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے" کے بارے میں بات کی۔ ایم پی جیمز رچ نے بلنکن کو بتایا کہ امریکہ کو اس پورے معاملے میں پاکستان کے کردار کو سمجھنا چاہیے۔