انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ ہائی کمشنر کے دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ادارے سے منسلک ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ریاست جموں اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد پابندیوں کے نفاذ کے باعث خطے میں کشیدگی بڑھنے کا امکان ہے۔
یہ بیان ادارے کی ویب سائٹ پر موجود ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کشمیر سے آنے والی خبروں کے مطابق رواں ماہ کی چار تاریخ سے جموں اور کشمیر میں مواصلاتی نظام تقریباً مکمل طور بند ہے اور انٹرنیٹ، موبائل، لینڈ لائن اور کیبل نیٹ ورک کی سروس بھی منقطع کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد وادی کشمیر میں موبائل انٹرنیٹ، براڈ بینڈ، کیبل ٹیلی ویژن اور تمام مواصلاتی رابطے کو بند کر دیا گیا تھا۔ وادی میں بندشوں کے سبب زندگی مکمل طور پر متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔