ETV Bharat / international

Ukraine Tension: بائیڈن اور یوکرین کے صدر نے ملک میں بڑھتی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا

امریکی صدر نے یوکرین کے صدر سے بات چیت US President Joe Biden Talks Ukrainian president کے دوران یہ واضح کیا کہ اگرچہ یوکرین سے امریکی قونصلر اہلکاروں کے اہل خانہ کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ تاہم دارالحکومت کیف میں امریکی سفارت خانہ کھلا ہوا ہے اور مکمل طور پر فعال رہے گا۔

US President Joe Biden Talks Ukrainian president
امریکی صدر کی یوکرین کے صدر سے بات چیت
author img

By

Published : Jan 28, 2022, 6:26 PM IST

امریکی صدر جو بائیڈن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے فون پر یوکرین کی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی Ukraine Tension پر بات چیت کی ہے۔US President Joe Biden Talks Ukrainian president

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں امریکی صدر نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود یوکرین کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور معاشی مدد کے لیے اضافی مالی امداد کی یقین دہانی بھی کرائی۔

امریکی صدر نے بات چیت میں یہ بھی واضح کیا کہ اگرچہ یوکرین سے امریکی قونصلر اہلکاروں کے اہل خانہ کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ تاہم دارالحکومت کیف میں امریکی سفارت خانہ کھلا اور مکمل طور پر فعال رہے گا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ یوکرین اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حل کی بھی ’’نرمنڈی فارمیٹ‘‘ کے تحت حمایت کرتا ہے۔ یہ فارمیٹ 2014 میں فرانس، جرمنی، روس اور یوکرین کے سفارت کاروں کی رضامندی سے تیار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

US Military Aid to Ukraine: امریکہ نے یوکرین کو فوجی امداد کی پہلی کھیپ بھیج دی

امریکی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ چاروں ممالک کے درمیان جولائی 2020 میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کے لیے ان ممالک کی دوبارہ وابستگی سے یورپ کے مشرقی حصے میں جاری کشیدگی کو کم کرنے اور منسک معاہدوں پر عمل درآمد کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

امریکی صدر کے ساتھ بات چیت کے بارے میں بتاتے ہوئے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ "کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں اور مستقبل کے لیے مشترکہ کارروائی پر اتفاق کیا گیا ہے۔" یوکرین کو مالی امداد دینے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

دریں اثنا، روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں نیٹو اور امریکہ پر یوکرین کو اپنے جغرافیائی سیاسی فوائد کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ یوکرین کچھ حد نیٹو کے ہاتھوں کا کھلونا بن گیا ہے،جو کہ روس پر دباؤ ڈالنے کے لیے جیو پولیٹیکل ٹول کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ریا نووستی نے میدویدیف کے اس بیان کی اطلاع دی۔

یواین آئی

امریکی صدر جو بائیڈن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے فون پر یوکرین کی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی Ukraine Tension پر بات چیت کی ہے۔US President Joe Biden Talks Ukrainian president

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں امریکی صدر نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود یوکرین کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا اور معاشی مدد کے لیے اضافی مالی امداد کی یقین دہانی بھی کرائی۔

امریکی صدر نے بات چیت میں یہ بھی واضح کیا کہ اگرچہ یوکرین سے امریکی قونصلر اہلکاروں کے اہل خانہ کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ تاہم دارالحکومت کیف میں امریکی سفارت خانہ کھلا اور مکمل طور پر فعال رہے گا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ یوکرین اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حل کی بھی ’’نرمنڈی فارمیٹ‘‘ کے تحت حمایت کرتا ہے۔ یہ فارمیٹ 2014 میں فرانس، جرمنی، روس اور یوکرین کے سفارت کاروں کی رضامندی سے تیار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

US Military Aid to Ukraine: امریکہ نے یوکرین کو فوجی امداد کی پہلی کھیپ بھیج دی

امریکی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ چاروں ممالک کے درمیان جولائی 2020 میں طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کے لیے ان ممالک کی دوبارہ وابستگی سے یورپ کے مشرقی حصے میں جاری کشیدگی کو کم کرنے اور منسک معاہدوں پر عمل درآمد کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

امریکی صدر کے ساتھ بات چیت کے بارے میں بتاتے ہوئے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ "کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں اور مستقبل کے لیے مشترکہ کارروائی پر اتفاق کیا گیا ہے۔" یوکرین کو مالی امداد دینے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

دریں اثنا، روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں نیٹو اور امریکہ پر یوکرین کو اپنے جغرافیائی سیاسی فوائد کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ یوکرین کچھ حد نیٹو کے ہاتھوں کا کھلونا بن گیا ہے،جو کہ روس پر دباؤ ڈالنے کے لیے جیو پولیٹیکل ٹول کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ریا نووستی نے میدویدیف کے اس بیان کی اطلاع دی۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.