ٹویٹر کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مستقل پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ ان کی جانب سے مسلسل تشدد کو بھڑکانے کا خطرہ لاحق ہے۔
سوشل میڈیا کے بڑے پلیٹ فارم ٹوئٹر نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ اور ان کے حالیہ ٹویٹس کا جائزہ لینے کے بعد ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر مستقل پابندی عائد کردی گئی ہے۔
- ٹویٹر کے اصول و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی
ٹوئٹر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 'ہم نے خطرے کی وجہ سے اس اکاؤنٹ کو مستقل طور پر معطل کردیا ہے۔ ان کے ٹویٹز کے ذریعہ تشدد کو ہوا مل سکتی ہے اور امن و امان کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اور یہ ٹویٹر کے اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کا بھی معاملہ ہے'۔
امریکی دارالحکومت کیپٹل ہل میں پرتشدد مظاہرے کے بعد ٹویٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اس طرح کی کارروائی کی گئی ہے۔
ٹویٹر طویل عرصے سے ٹرمپ اور دیگر عالمی رہنماؤں کو ذاتی حملوں، نفرت انگیز تقریروں اور دیگر طرز عمل کے خلاف مسلسل انہیں آگاہ کر رہا ہے۔ لیکن جمعہ کو اپنے بلاگ پر شائع کی گئی ایک مفصل وضاحت میں کمپنی نے کہا کہ ٹرمپ کے حالیہ ٹویٹس تشدد کو بڑھاوا دینے مترادف ہیں۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز ہونے والے تشدد کے بعد ٹرمپ کے خلاف مزید کارروائی کے لئے سماجی پلیٹ فارم پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
بدھ کے روز فیس بک نے 20 جنوری 2021 تک اور ممکنہ طور پر غیر معینہ مدت کے لئے ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو معطل کردیا۔
اس سے قبل انتخابی دھوکہ دہی کے بارے میں جھوٹے دعوؤں کی تکرار کرنے اور دارالحکومت میں طوفان برپا کرنے والے فسادیوں کی تعریف کرنے کے بعد ٹویٹر نے صرف ایک ویڈیو شائع کرنے کے بعد ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو 12 گھنٹے کے لئے معطل کردیا تھا۔
- عوام سے رابطہ کا سب سے آسان اور سستا ذریعے ہے ٹوئٹر:
ٹویٹر کے اس اقدام سے ٹرمپ کو ایک طاقتور ذریعے سے محروم کردیا گیا ہے جو وہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے ٹوئٹر کو امریکی عوام کے ساتھ براہ راست رابطے کے لئے استعمال کرتے آرہے ہیں۔
اس معاملہ پر وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
- ٹرمپ کے کتنے فالورز تھے؟
ٹویٹر نے کہا کہ اس کی پالیسی کے مطابق عالمی رہنماؤں کو عوام سے بات کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن وہ تشدد کو بھڑکانے کے لئے ٹویٹر کا استعمال نہیں کرسکتے ہیں۔ کمپنی نے کہا کہ مستقبل میں مسلح احتجاج کے منصوبوں کو ناکام بنانے اور انہیں فروغ دینے کی کوششوں پر لگام لگانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ کے تقریبا 89 ملین فالورز تھے۔
مزید پڑھیں: 'ٹرمپ کو فوری ہٹائیں ورنہ مواخذہ کی تحریک پیش کریں گے'
انسداد ہتک عزت لیگ کے سربراہ جوناتھن گرین بلوٹ نے جمعہ کو کہا تھا کہ 'ٹرمپ پر پابندی عائد کرنا ایک عمدہ اور ضروری اقدام ہے'۔