امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ملازمین کے تحفظ کے لئے انتہائی مطلوب ایچ - 1 بی ویزوں کے ساتھ دیگر اقسام کے غیر ملکی ورک ویزوں پر مزید تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے بھارتی آئی ٹی پیشہ ور افراد اور متعدد امریکی اور بھارتی کمپنیوں کی ایک بڑی تعداد پر اثر پڑے گا جنہیں امریکی حکومت نے یکم اکتوبر سے مالی سال 2021 کے لئے ایچ ون بی ویزا جاری کیا تھا۔
ٹرمپ نے گزشتہ سال 22 اپریل اور 22 جون کو دو اعلانات کے ذریعہ ورک ویزا کی مختلف اقسام پر پابندی کا حکم دیا تھا۔
پابندی کی میعاد 31 دسمبر کو ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل ٹرمپ نے ایک اور اعلان جاری کیا تاکہ اس میں 30 مارچ تک توسیع کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ جن وجوہات کی بنا پر انہوں نے اس پر پابندی عائد کی تھی وہ تبدیل نہیں ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ ایچ -1 بی ویزا غیر مہاجر ویزا ہے جو امریکی کمپنیوں کو غیر ملکی ملازمین کو خصوصی پیشوں میں ملازمت کرنے کی اجازت دیتا ہے جس کے لیے کسی بھی طرح کی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔
ٹیکنالوجی کمپنیاں اس پر انحصار کرتی ہیں کہ وہ بھارت اور چین جیسے ممالک سے ہر سال ہزاروں ملازمین کی خدمات حاصل کریں۔
اس فیصلے سے بھارتی آئی ٹی پیشہ ور افراد کی ایک بڑی تعداد پر بھی اثر پڑے گا جو اپنے ایچ ون بی ویزا کی تجدید کے خواہاں ہیں۔
اگرچہ ریاستہائے متحدہ میں نومبر میں مجموعی طور پر بیروزگاری کی شرح 6.7 فیصد رہی، لیکن 2020 کے فروری کے مقابلے میں نومبر میں موسمی طور پر تبدیل شدہ غیر سرکاری ملازمتیں ابھی باقی ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعہ دنیا بھر میں رپورٹ کیے جانے والے نئے روزانہ کیسوں کی موجودہ تعداد جون کے دوران موجود موازنہ تعداد سے زیادہ ہے اور حال ہی میں علاج و معالجے اور ویکسین امریکیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے لیے دستیاب ہیں۔