امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز اپنے حامیوں کی جانب سے کیپیٹل ہل کے محاصرے اور تشدد پر اپنا موقف پیش کیا۔
ٹرمپ نے کہا امریکہ کے دارلحکومت کیپیٹل ہل کی عمارت میں داخل ہونا اور اس کا محاصرہ کرتے ہوئے تشدد کرنا گھناؤنا اقدام تھا۔ اس طرح کا اقدام ہماری پہچان نہیں ہے۔اور اس گھناؤنے عمل کی وجہ سے پوری قوم میں غم وغصہ پایا جاتا ہے اور یہ کیفیت میری بھی ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ جمہوریت کی بقا کے لیے کام کرتے ہیں اور ان کی ہمیشہ یہی کوشش تھی کہ جمہوری اقدار کو بالاتر رکھا جائے۔
ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے پورے انتخابی عمل میں قانون کی پاسداری کی ہے۔ 20 جنوری کو ملک میں نئی حکومت تشکیل پائے گی اور میں اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ اقتدار کی منتقلی امن اور سکون کے ساتھ ہو۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اس وقت ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے، کورونا وائرس وبا کی وجہ ان گنت لوگ ہلاک ہوگئے، ملک کی معیشت پر بہت برا اثر پڑا۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ انتخابی طریقے کار میں اصلاحات کے خواہاں ہیں اور وہ اس سلسلے میں اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے کہا، میں جانتا ہوں کہ آپ مایوس ہیں مگر افسردہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ابھی تو شروعات ہوئی ہے۔