شمالی کوریا کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن بيگن، جنوبی کوریا اور جاپان کے حکام نے جزیرہ نما کوریا کو مکمل طور سے نیوکلیائی ہتھیاروں کے خاتمہ پر سہ فریقی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکی وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز جاری کر کے یہ اطلاع دی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران امریکہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن بيگن، جنوبی کوریا کے خصوصی نمائندے ڈو ہون لی اور جاپان کے ڈائریکٹر جنرل شگیكي تاكيجاكي نے حصہ لیا۔
اجلاس میں امریکہ شمالی-کوریا، امریکہ -جاپان اور جزیرہ نما کوریا سے مکمل طور پر جوہری اسلحہ ترک کرنے اور وہاں امن قائم کرنے کو لے کر سہ فریقی تعاون پر بات چیت ہوئی۔
مزید پڑھیں : 'ماحولیات زندگی کا لازمی جز ہے، اس کی حفاظت کیجیے!'
اس سے پہلے شمالی کوریا کے ایک وفد نے جوہری اسلحہ کے سلسلے میں سویڈن میں ہفتہ کو امریکی حکام کے ساتھ ہو رہی بات چیت سے واک آؤٹ کیا تھا۔ اس سال فروری میں ویتنام کے ہنوئی میں امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان ہونے والے سربراہی اجلاس کے بعد یہ پہلی اعلی سطحی میٹنگ تھی۔
قابل غور ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان ہونے والی دو ملاقاتوں کے اب تک کوئی ٹھوس نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔