ایران کے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ 'میزائل حملے سے عراق میں موجود امریکی افواج کو نشانہ بنانا جنگ کی طرف پیش قدمی نہیں بلکہ اپنی حفاظت کے لیے دفاعی اقدام ہے'۔
ایران کے سب سے بڑے روحانی رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 'پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے اعلی کمانڈر قاسم سلیمانی کی امریکہ کے حملے میں ہلاکت کا یہ بدلہ اور انتقامی کارروائی ہے، جسے آگے بھی جاری رکھا جائے گا'۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ٹویٹر پر کہا کہ 'ایک اڈے کو نشانہ بناتے ہوئے ایران نے اپنے دفاع میں مناسب قدم اٹھایا اور نتیجہ اخذ کیا، جہاں سے ہمارے شہریوں اور سینئر عہدیداروں کے خلاف بزدلانہ مسلح حملہ شروع کیا گیا۔ ہم جنگ کے خواہاں نہیں ہیں لیکن کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کریں گے۔'
مزید پڑھیں : ایران کا امریکی فضائی اڈوں پر حملہ
ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ 'اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ امریکہ نے ہمارے شہریوں اور سینئر عہدیداروں کے خلاف بزدلانہ مسلح حملہ کیا'۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ٹویٹر پر کہا کہ 'ہم توڑ پھوڑ یا جنگ نہیں چاہتے بلکہ کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کریں گے'۔