ETV Bharat / international

اردغان کی دھمکی، امریکہ نے فوجی کاروائی میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا

انقرہ اور واشنگٹن کے درمیان اختلافات ایک بار پھر سامنے آیا ہے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کی شام میں فوجی آپریشن کی دھمکی کے بعد وائٹ ہاؤس نے آپریشن میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔

اردغان کی دھمکی، امریکہ نے فوجی کاروائی میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا
author img

By

Published : Oct 7, 2019, 3:15 PM IST


وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فورسز شمالی شام میں ترکی کے فوجی آپریشن میں ہرگز شریک نہیں ہوں گی اور نہ اس کارروائی کو سپورٹ کریں گی۔

یہ موقف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردغان کے درمیان ٹیلفونک رابطے کے بعد جاری بیان میں سامنے آیا ہے۔

اردغان کی دھمکی، امریکہ نے فوجی کاروائی میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا
اردغان کی دھمکی، امریکہ نے فوجی کاروائی میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا

وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری کا کہنا ہے کہ امریکی فورسز آج کے بعد ترکی کی سرحد کے نزدیک تعینات نہیں ہوں گی، انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے کرد حلیفوں کے انجام کے حوالے سے تشویش لاحق ہے۔

اس سے قبل ترکی کے ایوان صدارت کی جانب ایک اعلان میں بتایا گیا کہ صدر اردغان نے امریکی ہم منصب ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ اس دوران دونوں شخصیات نے آئندہ ماہ واشنگٹن میں ملاقات پر اتفاق رائے ظاہر کیا۔

ملاقات کی دعوت ٹرمپ کی جانب سے دی گئی ہے۔ بات چیت میں فرات کے مشرق میں مجوزہ "سیف زون" کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

ترکی کے صدر کا کہنا ہے کہ ان کے امریکی ہم منصب شام میں دریائے فرات کے مشرق سے اپنی فورسز ہٹانے پر آمادہ ہیں تاہم ان کے کرد شخصیات نے ابھی تک امریکی صدر کی ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا۔

ترک صدر نے ہفتے کے روز ایک بار پھر شام میں فرات کے مشرق میں فوجی آپریشن کی دھمکی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ فوجی کارروائی کا وقت قریب آ چکا ہے۔

دوسری جانب سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ترکی کی جانب سے کسی بھی بلا جواز حملے کے خلاف اپنا دفاع کرے گی۔


وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فورسز شمالی شام میں ترکی کے فوجی آپریشن میں ہرگز شریک نہیں ہوں گی اور نہ اس کارروائی کو سپورٹ کریں گی۔

یہ موقف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردغان کے درمیان ٹیلفونک رابطے کے بعد جاری بیان میں سامنے آیا ہے۔

اردغان کی دھمکی، امریکہ نے فوجی کاروائی میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا
اردغان کی دھمکی، امریکہ نے فوجی کاروائی میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا

وائٹ ہاؤس کے پریس سکریٹری کا کہنا ہے کہ امریکی فورسز آج کے بعد ترکی کی سرحد کے نزدیک تعینات نہیں ہوں گی، انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے کرد حلیفوں کے انجام کے حوالے سے تشویش لاحق ہے۔

اس سے قبل ترکی کے ایوان صدارت کی جانب ایک اعلان میں بتایا گیا کہ صدر اردغان نے امریکی ہم منصب ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ اس دوران دونوں شخصیات نے آئندہ ماہ واشنگٹن میں ملاقات پر اتفاق رائے ظاہر کیا۔

ملاقات کی دعوت ٹرمپ کی جانب سے دی گئی ہے۔ بات چیت میں فرات کے مشرق میں مجوزہ "سیف زون" کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

ترکی کے صدر کا کہنا ہے کہ ان کے امریکی ہم منصب شام میں دریائے فرات کے مشرق سے اپنی فورسز ہٹانے پر آمادہ ہیں تاہم ان کے کرد شخصیات نے ابھی تک امریکی صدر کی ہدایات پر عمل درآمد نہیں کیا۔

ترک صدر نے ہفتے کے روز ایک بار پھر شام میں فرات کے مشرق میں فوجی آپریشن کی دھمکی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ فوجی کارروائی کا وقت قریب آ چکا ہے۔

دوسری جانب سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ترکی کی جانب سے کسی بھی بلا جواز حملے کے خلاف اپنا دفاع کرے گی۔

Intro:Body:

monday


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.