خیال رہے اگست 2018 میں وینزویلا کے دارالحکومت کراکس میں ایک فوجی پریڈ کے دوران مسٹر مادروکے قتل کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔ اس دوران صدر کو کسی طرح کا نقصان نہیں پہنچا تھا لیکن ان کے سات سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔
اس کے بعد وینزویلا کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ مسٹر مادرو کے قتل کی کوشش میں کولمبیا کے سابق صدر الوارو اریبو ویلیج کے علاوہ ملک کے سابق پروسیكيوٹر جنرل لوئیسا اورٹاگیز، کولمبیا کے ایک اور سابق صدر جوآن مینوئل سینٹوس اور وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر جولیو بورگیز بھی شامل تھے۔
مسٹر مادرو نے بدھ کو ٹوئٹر پر لائیو اپنی ایک تقریر میں کہا’’مجھے ایک منصوبہ کے بارے میں پتہ چلا ہے جسے مجھے مارنے کے لئے کولمبیا کے سابق صدرالوارو اریبو ویلیج نے تیار کیا تھا اور اس میں امریکہ میں کولمبیا کے سفیر فرانسسکو سینٹو بھی شامل تھے۔ مجھے مارنے کے لئے 32 افراد کو وینزویلا بھیجنے کا منصوبہ بنایا گیاتھا‘‘۔
وینزویلا کے صدر نے بار بار یہ دعوی کیا کہ ان کے قتل کا منصوبہ کے لئے امریکہ نے کولمبیا کو ہدایت دی تھی۔ امریکہ اور کولمبیا مسٹر مادرو کے اس الزام کو مسترد کرتے آئے ہیں۔