وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹاگس نے بیان جاری کرکے کہا، مسٹر پومپيو نے ایران کے ساتھ جاری کشیدگی کے درمیان وزیر اعظم نیتن یاہو سے بات کی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کی سلامتی کے لئے پرعزم ہے۔'
گذشتہ پانچ جنوری کو ایران نے اعلان کیا تھا کہ وہ جوائنٹ ایکشن پلان (جےسي پي اواے) کے تحت خاص طور پر یورینیم کی افزودگی کے قابل قبول سطح پر وعدوں کے باقی حصے کو چھوڑ دے گا۔
سنہ 2015 میں ایران، چین، فرانس جرمنی، روس، برطانیہ اور امریکہ نے جوہری معاہدے پر دستخط کئے تھے لیکن 2018 میں امریکہ نے اس سے باہر آنے کا فیصلہ لیا اور ایران پر پابندی لگا دی تھی۔
جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے منگل کو ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ان کے پاس جےسي پي اواے کو چلانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:وینزویلا کے قومی اسمبلی اسپیکر پر پابندی
روس نے اس منظر نامہ کی مخالفت کی جبکہ کینیڈا نے معاہدے کو لاگو کرنے کے لئے ایران کو واپس لانے کے مقصد سے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرنے کی پیروی کی۔
قابل غور ہے کہ امریکہ کی طرف سے بغداد میں راکٹ سے حملہ کرکے ایران کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو مارنے کے بعد ایران نے بھی عراق میں امریکی ائیر بیس پر میزائل سے حملے کئے تھے۔