امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے بدھ کی رات افغانستان کے بارے میں جی 20 اجلاس میں وضاحت کی کہ واشنگٹن کو طالبان اور کابل میں کسی بھی مستقبل کی حکومت سے توقعات وابستہ ہیں۔
بلنکن نے ٹویٹ کیا کہ یو این جی اے کے 76ویں اجلاس کے موقع پر جی 20 کے وزرائے خارجہ اور بین الاقوامی تنظیم کے پرنسپلز کے ساتھ افغانستان کے بارے میں نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ عالمی برادری متحدہ طور پر طالبان سے اپنے وعدوں پر قائم رہنے کی توقعات رکھتی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے بعد میں کہا کہ اجلاس میں شریک دیگر جی 20 ممبران کے مسائل پر وسیع معاہدہ ہوا ہے۔
بلنکن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ طالبان کو افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے کےلیے عسکریت پسندوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے جس کےلیے انہیں جوابدہ بنایا جائے گا۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو تمام افغان باشندوں بشمول خواتین، لڑکیوں اور اقلیتی برادریوں ساتھ انسانی حقوق کی فراہمی پر زور دینا چاہئے۔
عالمی برادری افغانستان کو الگ تھلگ کرنے کی غلطی نہ دہرائے: پاکستانی وزیر خارجہ
انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ طالبان کو انتقامی کاروائی نہ کرنے اور سابقہ حکومت یا اتحادی افواج کے لیے کام کرنے والے تمام افراد کو عام معافی دینے کے اپنے وعدہ کو پورا کرنا چاہیے۔ آخر میں بلنکن نے کہا کہ امریکہ طالبان پر زور دیتا ہے کہ وہ ایک جامع حکومت تشکیل دے جس میں تمام طبقے کی نمائندگی کو شامل کیا جائے جو افغان عوام کی خواہشات کے عین مطابق ہو۔