ETV Bharat / international

مغربی ممالک افغان اثاثے کو ریلیز کرنے کے معاملے پر خاموش: طالبان ترجمان

طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک بین الاقوامی بینکوں میں منجمد غیرملکی افغان اثاثے کو ریلیز کرنے کی درخواست کے جواب میں خاموش ہیں۔ افغانستان ایک بڑی انسانی تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور مغربی ممالک خواتین کی تعلیم جیسے الگ الگ مسائل پر بات کرتے رہتے ہیں۔

Taliban spokesman Muhammad Naeem
طالبان کے ترجمان محمد نعیم
author img

By

Published : Oct 13, 2021, 10:32 PM IST

طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے یورپی یونین کے وفد کے ساتھ قطر میں ملاقات کے بعد کہا کہ مغربی ممالک بین الاقوامی بینکوں میں منجمد غیر ملکی افغان اثاثے کرنے کی درخواست کے جواب میں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز افغان حکومت کے وفد نے امریکہ اور تقریبا 15 یورپی ممالک کے نمائندوں سے ملاقات کی جن میں ناروے ، اٹلی ، جرمنی ، فرانس ، برطانیہ ، سویڈن شامل ہیں۔

انھوں نےکہا کہ ملاقات کے دوران ہم نے ان سے متعدد اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جیسے انسانی حقوق، خواتین کے حقوق، ملک سے بحفاظت شہریوں کا خروج نیز افغان غیر ملکی اثاثوں کو ریلیز کرنا۔

طالبان کے ترجمان نے مزید کہا کہ ان منجمد اثاثوں کو ریلیز کرنا عوام کا حق ہے، تاہم ہمیں ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے وہ اس سلسلے میں خاموش ہیں اور ہمیں کوئی جواب نہیں دیتے ہیں۔ وہ کچھ مقدار میں انسانی امداد کی فراہمی کا ذکر تو کرتے ہیں لیکن یہ سب عارضی حل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ انسانی اور سیاسی مسائل میں بہت فرق ہے لیکن عام لوگوں کو سیاسی مسائل سے ہونے والی پریشانیوں کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

محمد نعیم نے کہا کہ افغانستان ایک بڑی انسانی تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور مغربی ممالک خواتین کی تعلیم جیسے الگ الگ مسائل پر بات کرتے رہتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مغربی بینکوں میں تقریبا 9 سے 10 ارب ڈالرز کے افغان فنڈز منجمد کر دیے گئے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے بینک ذخائر کے بارے میں مستقبل کی حکومت کے طرز عمل کی بنیاد پر فیصلہ کرے گا اور ان سے بات چیت کریں گے۔

بائیڈن انتظامیہ نے طالبان کو ان فنڈز تک رسائی سے روکنے کے لیے امریکی مالیاتی اداروں میں موجود افغان حکومت کے اربوں ڈالر کے ذخائر منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگست میں طالبان نے افغانستان پر قبضہ کر لیا اور امریکی فوج نے ملک میں اپنی 20 سالہ فوجی موجودگی ختم کر دی۔ چند ہفتوں بعد عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی ملک کو مالی امداد معطل کردی۔ مزید یہ کہ امریکہ نے افغان سینٹرل بینک کے اربوں ڈالر کے اثاثے بھی منجمد کر دیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر جی 20 رہنماؤں نے ایک ورچوئل میٹنگ کے دوران براہ راست افغان عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

جی 20 کے رہنماؤں نے آزاد بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعے افغان عوام کو براہ راست انسانی امداد فراہم کرنے اور خواتین ، بچیوں اور اقلیتی گروہوں کے ارکان سمیت تمام افغانوں کے بنیادی انسانی حقوق کو فروغ دینے کے اپنے اجتماعی عزم کی بھی تصدیق کی۔

طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے یورپی یونین کے وفد کے ساتھ قطر میں ملاقات کے بعد کہا کہ مغربی ممالک بین الاقوامی بینکوں میں منجمد غیر ملکی افغان اثاثے کرنے کی درخواست کے جواب میں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ روز افغان حکومت کے وفد نے امریکہ اور تقریبا 15 یورپی ممالک کے نمائندوں سے ملاقات کی جن میں ناروے ، اٹلی ، جرمنی ، فرانس ، برطانیہ ، سویڈن شامل ہیں۔

انھوں نےکہا کہ ملاقات کے دوران ہم نے ان سے متعدد اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جیسے انسانی حقوق، خواتین کے حقوق، ملک سے بحفاظت شہریوں کا خروج نیز افغان غیر ملکی اثاثوں کو ریلیز کرنا۔

طالبان کے ترجمان نے مزید کہا کہ ان منجمد اثاثوں کو ریلیز کرنا عوام کا حق ہے، تاہم ہمیں ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے وہ اس سلسلے میں خاموش ہیں اور ہمیں کوئی جواب نہیں دیتے ہیں۔ وہ کچھ مقدار میں انسانی امداد کی فراہمی کا ذکر تو کرتے ہیں لیکن یہ سب عارضی حل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ انسانی اور سیاسی مسائل میں بہت فرق ہے لیکن عام لوگوں کو سیاسی مسائل سے ہونے والی پریشانیوں کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

محمد نعیم نے کہا کہ افغانستان ایک بڑی انسانی تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور مغربی ممالک خواتین کی تعلیم جیسے الگ الگ مسائل پر بات کرتے رہتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مغربی بینکوں میں تقریبا 9 سے 10 ارب ڈالرز کے افغان فنڈز منجمد کر دیے گئے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے بینک ذخائر کے بارے میں مستقبل کی حکومت کے طرز عمل کی بنیاد پر فیصلہ کرے گا اور ان سے بات چیت کریں گے۔

بائیڈن انتظامیہ نے طالبان کو ان فنڈز تک رسائی سے روکنے کے لیے امریکی مالیاتی اداروں میں موجود افغان حکومت کے اربوں ڈالر کے ذخائر منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگست میں طالبان نے افغانستان پر قبضہ کر لیا اور امریکی فوج نے ملک میں اپنی 20 سالہ فوجی موجودگی ختم کر دی۔ چند ہفتوں بعد عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی ملک کو مالی امداد معطل کردی۔ مزید یہ کہ امریکہ نے افغان سینٹرل بینک کے اربوں ڈالر کے اثاثے بھی منجمد کر دیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر جی 20 رہنماؤں نے ایک ورچوئل میٹنگ کے دوران براہ راست افغان عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

جی 20 کے رہنماؤں نے آزاد بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعے افغان عوام کو براہ راست انسانی امداد فراہم کرنے اور خواتین ، بچیوں اور اقلیتی گروہوں کے ارکان سمیت تمام افغانوں کے بنیادی انسانی حقوق کو فروغ دینے کے اپنے اجتماعی عزم کی بھی تصدیق کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.