ETV Bharat / international

ملا عبدالغنی برادر ٹائمز میگزین کی 100 بااثر شخصیات میں شامل

author img

By

Published : Sep 16, 2021, 7:12 PM IST

ٹائمز میگزین کی بااثر شخصیات کی فہرست میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، امریکی صدر جوبائیڈن، نائب امریکی صدر کملا ہیرس، چینی صدر، ایرانی صدر، سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، بھارتی سیاستدان اور بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی بھی شامل ہیں۔

Taliban leader Mullah Baradar
Taliban leader Mullah Baradar

امریکی جریدے ’ٹائمز میگزین‘ نے سال 2021 کی 100 بااثر شخصیات کی فہرست جاری کردی، جس میں طالبان رہنما اور افغانستان کے نائب عبوری وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سمیت امریکی، چینی اور ایرانی صدور سمیت بھارتی وزیر اعظم بھی شامل ہیں۔ امریکی جریدہ ہر سال ستمبر میں بااثر شخصیات کی فہرست جاری کرتا ہے، جس میں حکمرانوں، اداکاروں، سائنس و ٹیکنالوجی سمیت سماجی شخصیات و قانون دانوں کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔

سال 2021 کی بااثر شخصیات کی فہرست میں حکمرانوں یا سیاستدانوں کی فہرست میں افغان طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ عبدالغنی برادر طالبان حکومت کے اہم رہنما ہیں اور وہ نائب عبوری وزیر اعظم ہیں۔

کون ہیں عبدالغنی برادر؟

عبدالغنی برادر کی پرورش افغانستان کے علاقے قندہار میں ہوئی، ان کی زندگی کا بیشتر حصہ 1970 میں روسیوں کے قبضے کے بعد مزاحمت کار کے طور پر گزرا، انہوں نے ملا عمر، سابق طالبان سربراہ اور تنظیم کے بانی، کے ساتھ کئی محاذوں میں حصہ لیا۔ دونوں نے مل کر 1990 میں طالبان کی بنیاد رکھی جس کا مقصد ملک سے کرپشن کا خاتمہ اور افراتفری کو ختم کرنا تھا، جو روسیوں کی پسپائی کے بعد ملک میں وسیع پیمانے پر پھیل گئی تھی۔

امریکی حملے اور طالبان کی حکومت کے اختتام پر 2001 میں وہ اس مختصر مزاحمت گروپ کا حصہ تھے جنہوں نے حامد کرزئی کی حکومت کے ساتھ کام کیا اور ایسا ایک معاہدے کے بعد ہوا تھا۔

خیال رہے کہ 2010 میں پاکستان نے ملا برادر کو گرفتار کرلیا تھا اور 2018 میں امریکہ کی جانب سے ان کی رہائی کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا گیا تھا، رہائی کے بعد وہ قطر منتقل ہوئے۔

قطر منتقل ہونے پر ملا برادر کو طالبان کے سیاسی دفتر کا سربراہ مقرر کیا گیا اور اس دوران انہوں نے امریکہ سے کامیاب امن معاہدہ بھی کیا۔

ٹائمز میگزین کی بااثر شخصیات کی فہرست میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، امریکی صدر جوبائیڈن، نائب امریکی صدر کملا ہیرس، چینی صدر، ایرانی صدر، سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، بھارتی سیاستدان اور بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی بھی شامل ہیں۔

مذکورہ تمام شخصیات کو حکمرانوں یا سیاستدانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: ملا برادر کو خود کرنی پڑی اپنی موت کی تردید

بااثر شخصیات کی فہرست میں برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل بھی شامل ہیں اور انہیں آئیکون کی فہرست میں پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔

ٹائمز کی فہرست میں گلوکارہ و اداکارہ برٹنی اسپیئرز، ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا، بلی آئلش، اداکارہ کیٹ ونسلیٹ، اسکارلٹ جانسن، فلم ساز چلوئے ژاؤ، ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے سربراہ ٹم کک اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک بھی شامل ہیں۔

ٹائمز میگزین کی جانب سے رہنماؤں کی فہرست میں کسی بھی مشرق وسطی حکمران یا سیاستدان سمیت پاکستانی سیاستدانوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

اسی طرح آرٹسٹ کی فہرست میں بھی ایشیائی فنکاروں کو نظر انداز کیا گیا ہے اور کسی بھی کوریائی، چینی، جاپانی، بھارتی اور پاکستانی فنکار کو لسٹ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

یو این آئی

امریکی جریدے ’ٹائمز میگزین‘ نے سال 2021 کی 100 بااثر شخصیات کی فہرست جاری کردی، جس میں طالبان رہنما اور افغانستان کے نائب عبوری وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سمیت امریکی، چینی اور ایرانی صدور سمیت بھارتی وزیر اعظم بھی شامل ہیں۔ امریکی جریدہ ہر سال ستمبر میں بااثر شخصیات کی فہرست جاری کرتا ہے، جس میں حکمرانوں، اداکاروں، سائنس و ٹیکنالوجی سمیت سماجی شخصیات و قانون دانوں کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔

سال 2021 کی بااثر شخصیات کی فہرست میں حکمرانوں یا سیاستدانوں کی فہرست میں افغان طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ عبدالغنی برادر طالبان حکومت کے اہم رہنما ہیں اور وہ نائب عبوری وزیر اعظم ہیں۔

کون ہیں عبدالغنی برادر؟

عبدالغنی برادر کی پرورش افغانستان کے علاقے قندہار میں ہوئی، ان کی زندگی کا بیشتر حصہ 1970 میں روسیوں کے قبضے کے بعد مزاحمت کار کے طور پر گزرا، انہوں نے ملا عمر، سابق طالبان سربراہ اور تنظیم کے بانی، کے ساتھ کئی محاذوں میں حصہ لیا۔ دونوں نے مل کر 1990 میں طالبان کی بنیاد رکھی جس کا مقصد ملک سے کرپشن کا خاتمہ اور افراتفری کو ختم کرنا تھا، جو روسیوں کی پسپائی کے بعد ملک میں وسیع پیمانے پر پھیل گئی تھی۔

امریکی حملے اور طالبان کی حکومت کے اختتام پر 2001 میں وہ اس مختصر مزاحمت گروپ کا حصہ تھے جنہوں نے حامد کرزئی کی حکومت کے ساتھ کام کیا اور ایسا ایک معاہدے کے بعد ہوا تھا۔

خیال رہے کہ 2010 میں پاکستان نے ملا برادر کو گرفتار کرلیا تھا اور 2018 میں امریکہ کی جانب سے ان کی رہائی کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا گیا تھا، رہائی کے بعد وہ قطر منتقل ہوئے۔

قطر منتقل ہونے پر ملا برادر کو طالبان کے سیاسی دفتر کا سربراہ مقرر کیا گیا اور اس دوران انہوں نے امریکہ سے کامیاب امن معاہدہ بھی کیا۔

ٹائمز میگزین کی بااثر شخصیات کی فہرست میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، امریکی صدر جوبائیڈن، نائب امریکی صدر کملا ہیرس، چینی صدر، ایرانی صدر، سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، بھارتی سیاستدان اور بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی بھی شامل ہیں۔

مذکورہ تمام شخصیات کو حکمرانوں یا سیاستدانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: ملا برادر کو خود کرنی پڑی اپنی موت کی تردید

بااثر شخصیات کی فہرست میں برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل بھی شامل ہیں اور انہیں آئیکون کی فہرست میں پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔

ٹائمز کی فہرست میں گلوکارہ و اداکارہ برٹنی اسپیئرز، ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا، بلی آئلش، اداکارہ کیٹ ونسلیٹ، اسکارلٹ جانسن، فلم ساز چلوئے ژاؤ، ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے سربراہ ٹم کک اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک بھی شامل ہیں۔

ٹائمز میگزین کی جانب سے رہنماؤں کی فہرست میں کسی بھی مشرق وسطی حکمران یا سیاستدان سمیت پاکستانی سیاستدانوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

اسی طرح آرٹسٹ کی فہرست میں بھی ایشیائی فنکاروں کو نظر انداز کیا گیا ہے اور کسی بھی کوریائی، چینی، جاپانی، بھارتی اور پاکستانی فنکار کو لسٹ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.