بھارت سمیت تقریباً سو ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ طالبان نے ان سے وعدہ کیا ہے کہ منگل کو امریکی فوج کی واپسی کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد بھی وہ غیر ملکیوں اور کسی بھی افغان شہری کو غیر ملکی سفری کاغذات کے ساتھ محفوظ اور منظم طریقے سے ملک چھوڑنے کی اجازت دیتے رہیں گے۔
سو ممالک کے گروپ میں بھارت، امریکہ ، برطانیہ ، فرانس اور جرمنی شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے اتوار کو ’افغانستان انخلاء سفری یقین دہانیوں پر مشترکہ بیان ‘ کے عنوان سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہمیں طالبان سے واضح توقعات ہیں۔ ہم اس کی تصدیق کرنے والے طالبان کے عوامی بیانات پر توجہ دیتے ہیں ‘‘۔
گروپ نے کہا کہ ہم سب اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ ہمارے شہری، مقامی رہائشی، ملازمین اور افغانی جنہوں نے ہمارے ساتھ کام کیا ہے اور وہ لوگ جو لوگ خطرے میں ہیں وہ افغانستان سے باہر کے مقامات پر آزادانہ سفر جاری رکھ سکتے ہیں۔
کابل میں امریکی ڈرون حملے میں چھ بچے سمیت 9 افراد ہلاک
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’ آج تقریبا سو ممالک نے طالبان کی جانب سے کرائی گئی یقین دہانیوں پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے کہ ہمارے ممالک سے ٹریول اتھارٹی والے تمام غیر ملکی شہری اور کسی بھی افغان شہری کو محفوظ طریقے سے افغانستان سے باہر جانے کی اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا ’’ ہم طالبان کو اس عزم پر قائم رکھیں گے‘‘۔
امریکہ 31 اگست یعنی منگل کو اپنی افواج اور اہلکاروں کا انخلا مکمل کرلے گا لیکن اس نے کہا ہے کہ اگر کچھ امریکی شہری پیچھے رہتے ہیں تو وہ طالبان سے انہیں محفوظ راستے کی اجازت کی توقع کرے گا۔
گروپ نے کہا کہ وہ نامزد افغانیوں کو سفری دستاویزات جاری کرتا رہے گا اور ہمیں طالبان سے واضح توقع بھی ہے کہ وہ ہمارے متعلقہ ممالک کا سفر کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سو ممالک کے گروپ کی جانب سے جارہ کردہ دستاویز پر دستخط کرنے والوں میں چین اور روس شامل نہیں تھے۔