برازیل کے ریو ڈی جینیریو میں موجود مجسمے بھی کووڈ 19 کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
ملک میں شہریوں کے ذریعہ ماسک کے لازمی استعمال کے پہلے دن کے موقع پر حکومت نے تقریبا 40 مجسموں کو حفاظتی ماسک پہنا کر سجایا ہے تاکہ وہ عوام کو ماسک پہننے کے لیے متوجہ کر سکیں۔
برازیلین گلوکاروں، مصنفین، کھلاڑیوں، سماجی رہنماء یہاں تک کہ صدر کے مجسمے ماسک پہنے نظر آرہے تھے جو اس بات کی جانب اشارہ کر رہے تھے کہ اگر آپ گھر سے باہر ہو تو آپ کو حفاظتی تدابیر کے طور پر ماسک پہننا ہوگا اور یہ لازمی ہے۔
لیکن اتنے انتباہ کے باوجود درجن سے زائد لوگ بغیر کسی حفاظت کے سڑکوں پر تفریح کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔عوام مقامی حکام کی سفارشات کے بھی خلاف ہیں، جس میں انہوں نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گھر میں ہی رہیں، صرف ضرورت پڑنے پر باہر نکلیں، سماجی فاصلہ برقرار رکھیں اور بھیڑ سے بچیں۔
آئیکونک سمندری ساحل کی رہنے والی 71 سالہ ایلیزابیتھ نے کہا کہ 'ماسک پہننے سے آپ کو تھوڑی بہت آزادی ملتی ہے جو سڑک پر نہیں جانے والی بندشوں کو ختم کر دیتا ہے۔'
برازیل کے صدر جیئر بولسونیرو نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں غیر سائنسی انداز اپنانے کی حمایت کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں معاشرتی تنہائی کے اقدامات ختم ہوجائیں گے۔ گورنرز اور میئر بڑے پیمانے پر وبائی امراض کے خلاف دائیں بازو کے رہنما کے مشورے کو نظرانداز کر رہے ہیں۔
برازیل کی وزارت صحت نے پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران نئے کورونا وائرس پھیلنے کے نتیجے میں 407 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔