ETV Bharat / international

Ukraine conflict: امریکہ اور روس کے درمیان جنیوا میں مذاکرات کا اختتام - نیٹو اور یوروپی گروپ سے ملاقات

روسی نائب وزیرخارجہ سرگئی ریابکوف (Russian Deputy Foreign Minister Sergei Ryabkov) نے امریکہ کے ساتھ ہونے والے سکیورٹی مذاکرات کو پیشہ ورانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ایک پیش رفت اور سمجھوتے کی ضرورت ہے۔

Security talks with US difficult
Security talks with US difficult
author img

By

Published : Jan 11, 2022, 2:25 PM IST

یوکرین کے تنازع (Ukraine conflict) پر امریکہ اور روس کے درمیان جنیوا میں مذاکرات (US-Russia talks in Geneva) کا اختتام ہوگیا۔

امریکی نائب وزیرخارجہ وینڈی شرمین (US Deputy Secretary of State Wendy Sherman) اور روسی ہم منصب سرگئی ریابکوف کے درمیان ملاقات تقریباً 8گھنٹے تک جاری رہی۔

برطانوی نشریاتی ادارہ کے مطابق جنیوا میں دونوں ممالک کے حکام کی ملاقات کے بعد روس نے امریکہ کو کہا ہے کہ اس کا یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے جبکہ دونوں فریقین نے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی نائب وزیرخارجہ وینڈی شرمین نے کہا ہے کہ امریکہ نے روسی وفد کے ساتھ 8 گھنٹے تک واضح اور فیصلہ کن بات چیت کی جبکہ دو طرفہ امور پر مزید تفصیلی بات چیت کیلئے جلد ہی دوبارہ ملاقات کیلئے امریکہ تیار ہے۔

دوسری جانب روسی نائب وزیرخارجہ سرگئی ریابکوف (Russian Deputy Foreign Minister Sergei Ryabkov) نے امریکہ کے ساتھ ہونے والے سکیورٹی مذاکرات کو پیشہ ورانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ایک پیش رفت اور سمجھوتے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیٹو اور یوروپی گروپ سے ملاقاتوں (Meetings with NATO and European Group) کے بعد امریکہ سے بات چیت جاری رکھنے سے متعلق فیصلہ کیاجائے گا۔

سرگئی ریابکوف نے مزیدکہا کہ روس اور امریکہ کے درمیان معاہدہ کی بنیاد موجود ہے لیکن واشنگٹن کو تصادم کے خطرات کو کم نہیں سمجھنا چاہئے۔

روسی نائب وزیرخارجہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کا ردعمل فوجی تکنیکی نوعیت کا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ روس کی یوکرین کو ناٹو رکنیت نہ ملنے کی خواہش سے متعلق امریکہ روس مزاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

یو این آئی

یوکرین کے تنازع (Ukraine conflict) پر امریکہ اور روس کے درمیان جنیوا میں مذاکرات (US-Russia talks in Geneva) کا اختتام ہوگیا۔

امریکی نائب وزیرخارجہ وینڈی شرمین (US Deputy Secretary of State Wendy Sherman) اور روسی ہم منصب سرگئی ریابکوف کے درمیان ملاقات تقریباً 8گھنٹے تک جاری رہی۔

برطانوی نشریاتی ادارہ کے مطابق جنیوا میں دونوں ممالک کے حکام کی ملاقات کے بعد روس نے امریکہ کو کہا ہے کہ اس کا یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے جبکہ دونوں فریقین نے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی نائب وزیرخارجہ وینڈی شرمین نے کہا ہے کہ امریکہ نے روسی وفد کے ساتھ 8 گھنٹے تک واضح اور فیصلہ کن بات چیت کی جبکہ دو طرفہ امور پر مزید تفصیلی بات چیت کیلئے جلد ہی دوبارہ ملاقات کیلئے امریکہ تیار ہے۔

دوسری جانب روسی نائب وزیرخارجہ سرگئی ریابکوف (Russian Deputy Foreign Minister Sergei Ryabkov) نے امریکہ کے ساتھ ہونے والے سکیورٹی مذاکرات کو پیشہ ورانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ایک پیش رفت اور سمجھوتے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیٹو اور یوروپی گروپ سے ملاقاتوں (Meetings with NATO and European Group) کے بعد امریکہ سے بات چیت جاری رکھنے سے متعلق فیصلہ کیاجائے گا۔

سرگئی ریابکوف نے مزیدکہا کہ روس اور امریکہ کے درمیان معاہدہ کی بنیاد موجود ہے لیکن واشنگٹن کو تصادم کے خطرات کو کم نہیں سمجھنا چاہئے۔

روسی نائب وزیرخارجہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کا ردعمل فوجی تکنیکی نوعیت کا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ روس کی یوکرین کو ناٹو رکنیت نہ ملنے کی خواہش سے متعلق امریکہ روس مزاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.