صدارتی مباحثے پر مبنی کمیشن (سی پی ڈی) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حریف جو بائیڈن کے مابین دوسرے صدارتی مباحثہ کی منسوخی کا اعلان کیا ہے۔
سی پی ڈی نے دوسرے صدارتی مباحثہ کی منسوخی کی یہ وجہ بتائی ہے کہ دونوں امیدواروں کے درمیان 'ورچوئل ڈیبیٹ' کے ضمن میں شدید اختلافات پائے جارہے ہیں۔
کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'اب یہ ظاہر ہے کہ 15 اکتوبر کو کوئی بحث نہیں ہوگی اور سی پی ڈی 22 اکتوبر کو ہونے والے حتمی صدارتی مباحثے کی تیاریوں پر توجہ دے گی'۔
ذرائع کے مطابق دونوں امیدواروں کے مشیران صحت کو کمیشن نے اس کی اطلاع دی ہے۔
بتادیں کہ تین نومبر 2020 کو دنیا کے ترقی یافتہ اور جمہوری ملک امریکہ میں صدارتی انتخابات طئے ہیں۔ اسی ضمن میں امریکہ بھر میں انتخابی گہما گہمی پورے عروج پر ہے۔
تاہم اسی دن امریکی صدر نے کہا کہ 'وہ بائیڈن کے ساتھ ورچوئل مباحثے میں حصہ نہیں لیں گے'۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ 'میں ورچوئل بحث کرنے نہیں جا رہا ہوں۔ ورچوئل مباحثے میں مَیں اپنا وقت ضائع کرنے والا نہیں ہوں'۔
اس کے جواب میں بائیڈن نے کہا ہے کہ 'ہمیں نہیں معلوم کہ صدر کیا کرنے جا رہے ہیں؟ وہ ہر سیکنڈ میں اپنا خیال تبدیل کرتے ہیں۔ اس لئے مجھ پر ایسا تبصرہ کرنا غیر ذمہ دارانہ ہوگا۔ میں کمیشن کی سفارشات پر عمل کرنے کے لیے تیار ہوں'۔
بتادیں کہ دوسرا صدارتی مباحثہ فلوریڈا کے میامی میں ہونا تھا، جو اب منسوخ ہوگیا ہے۔
انتخابات قریب آنے کے ساتھ ہی اپنی طاقت کو ظاہر کرنے اور مخالفین کی کمزوریوں کو بے نقاب کرنے کے لئے ٹیلی ویژن مباحثوں کے پہلے دور میں ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان پہلا مباحثہ 29 ستمبر کو ہوا تھا۔
اس کے بعد بائیس اکتوبر کو ٹینیسی کے شہر نیش وِل میں شیڈول کے مطابق تیسرا مباحثہ طئے ہے۔
تین صدارتی مباحثوں کا پہلا دور کلیو لینڈ، اوہائیو میں ہوا جس کی میزبانی کیس ویسٹرن ریزرو یونیورسٹی اور کلیولینڈ کلینک نے کی جو کہ 90 منٹ تک جاری رہا۔