سعودی عرب نے امریکی حکومت کی جانب سے یمن کے حوثی نتنظیم کو 'دہشت گرد تنظیم' نامزد کرنے کے منصوبے کا خیرمقدم کیا ہے۔
ایک امریکی اعلان کے مطابق 'ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے'۔
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ 19 جنوری 2021کو یمنی ملیشیا 'حوثی'کو بلیک لسٹ کرے گی۔
- سعودی عرب وزارت خارجہ کا بیان:
سعودی عرب کی وزارت برائے امور خارجہ نے کہا کہ اس اقدام سے یمنی عوام کی مدد، بین الاقوامی سلامتی میں بہتری اور حوثی خطرے کو بے اثر کرنے میں مدد ملے گی۔
امور خارجہ کے ایک عہدے دار کے مطابق اس فیصلے کے بعد حوثیوں کی جنگ کی مالی اعانت کے لئے میزائل، ڈرون، دوسرے ہتھیاروں اور فنڈز کی فراہمی بھی منقطع ہوجائے گی، جس سے ملیشیا کو یمنی عوام کو نشانہ بنانے سے روکنے میں مدد ملے گی'۔
- سعودی ۔ حوثی تنازعہ کا ذکر:
سعودی عرب کی وزارت برائے امور خارجہ کے مطابق 'سنہ 2014 میں دارالحکومت صنعا پر قبضہ کرنے اور یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے ساتھ تنازعات کو جنم دینے کے بعد سے حوثیوں نے بار بار سعودی عرب کے شہروں اور انفراسٹرکچر پر میزائلوں اور دھماکہ خیز ڈرون سے حملہ کیا ہے'۔
اس پر یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ 'وہ یمن کے ساحل سے دور دنیا کی مصروف ترین سمندری لینوں کے قریب جہازوں پر حملے کررہے ہیں'۔
پومپیو نے کہا کہ 'میرا ارادہ ہے کہ وہ تین حوثی رہنماؤں عبد الملک الحوثی، عبد الخالق بدر الدین الحوثی اور عبد اللہ یحییٰ الحکیم کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گردوں کے طور پر نامزد کرنا ہے'۔
- حوثیوں سے مذاکرات ؟
سعودی عرب نے کہا کہ اسے امید ہے کہ واشنگٹن کا یہ اقدام تنازعات کے حل کے لئے موجودہ سیاسی کوششوں کی حمایت کرے گا اور حوثیوں کو مذاکرات کی میز پر واپس آنے پر مجبور کرے گا۔
سعودی نائب وزیر دفاع خالد بن سلمان نے پیر کے روز گریفھیس سے یمن میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
مزید پڑھیں: افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات شروع کیے جانے کا خیر مقدم
انہوں نے ٹویٹ کیا 'میں نے سعودی عرب کے ایلچی کو سیاسی مصالحت کے تحت یقین دہانی کرائی، جس سے یمن اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جاسکے گا'۔