روس یوکرین پر کسی حملے کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا ہے اور یہ سب بکواس ہے۔ یہ معلومات جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں روس کے مستقل نمائندے گینیڈی گیٹیلوف نے دی۔ Russia Ukraine Tension
گیٹیلوف نے کہا کہ مغربی حکام اور ماہرین نے روسی قیادت کے واضح بیانات کو نہیں سمجھا، لہٰذا میں دوبارہ کہتا ہوں، روس کا یوکرین پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور نہ ہی جیو اسٹریٹجک کا کوئی مقصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ "سب سے اہم بات یہ ہے کہ روس نے ہمیشہ نہ صرف ہمسایوں کے ساتھ بلکہ تمام ممالک کے ساتھ مساوی، باہمی طور پر فائدہ مند اور عملی تعلقات کی وکالت کی ہے۔" Russia's UN Representative on Russia Ukraine Tension
وزیر خارجہ سرگئی لاوروف پہلے ہی واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ 'اگر یہ موضوع روسی فیڈریشن پر منحصر ہے، تو اس کے ساتھ تعلقات ہوں گے۔ جنگ نہیں۔' اس کے علاوہ کسی اور معلومات یا وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کیف اور مغربی ریاستوں نے یوکرین کی سرحدوں کے قریب روس کے جارحانہ اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
روس نے جارحانہ کارروائی کے الزامات کی تردید جاری رکھی ہے، جس میں اس نے واضح کیا ہے کہ اس کا مقصد کسی کو ڈرانا یا حملہ کرنا نہیں ہے۔
پیر کو میکرون ماسکو پہنچے جہاں انہوں نے پوتن کے ساتھ پانچ گھنٹے تک بات چیت کی۔ منگل کو فرانسیسی رہنما نے کیف میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے بھی ملاقات کی۔
فرانسیسی وزیر خارجہ برائے یوروپی امور کلیمنٹ بیون نے کہا ہے کہ فرانس کے صدر امانوئل میکرون اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ماسکو میں ہونے والی ملاقات میں یوکرین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Russias Ukraine Tension: امریکی جنرل کا دعویٰ، یوکرین پر حملے سے مغربی ایشیا متاثر ہوسکتا ہے
بیون نے کہا ’’ان کی (میکرون) نے ماسکو میں ولادیمیر پوتن کے ساتھ طویل بات چیت کی، جس کے نتیجے میں میرے خیال میں انہوں نے پیش رفت کی ہے۔ سب سے پہلے کشیدگی کو کم کرنے کی سمت اور حالات کو بگڑنے سے روکنے کے تناظر میں بات ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ برطانوی وزیر دفاع بین والیس اور روس کے وزرائے خارجہ و دفاع کے درمیان دو طرفہ مذاکرات میں شرکت کے لیے جمعہ کو ماسکو پہنچیں گے۔ یہ اطلاع ڈاؤننگ اسٹریٹ نے دی ہے۔