سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنیچر کو ڈیس موئینس میں ’امریکہ بچاؤ ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "روس اور چین کے پاس پہلے ہی ہمارے ہیلی کاپٹروں کے نمونے موجود ہیں، ہمارے پاس اپاچی ہیلی کاپٹر ہیں اور وہ اب آلات کی دوبارہ انجینئرنگ کر رہے ہیں، وہ ڈی انجینئرنگ کر رہے ہیں، وہ اسے الگ کر رہے ہیں، وہ اسے تلاش کر رہے ہیں اور بہت جلد وہ کم پیسوں میں بہترین چیزیں بنائیں گے۔ "
سابق صدر نے بتایا کہ کچھ دعووں کے برعکس افغانستان میں چھوڑا گیا سامان ناکارہ نہیں تھا اور امریکی ہتھیاروں اور آلات کی "زبردست تعداد" اب بلیک مارکیٹ میں فروخت ہورہی ہے۔
ٹرمپ نے الزام لگایا کہ امریکی انخلا کی پروازوں میں افغانستان سے نکالے گئے تمام افراد میں سے صرف تین فیصد ہی واشنگٹن لے جانے کے اہل ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ "انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان طیاروں میں کون سوار ہو رہا ہے۔"
ستمبر میں ٹرمپ نے جارجیا کے پیری میں حامیوں کے ایک ہجوم سے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی افغانستان سے فوج کے انخلاء کو سنبھالنا نااہلی کا ایک بڑا مظاہرہ تھا۔‘‘
(یو این آئی)